0
Monday 4 May 2020 06:29
آزادیٔ قلم کا عالمی دن

یمن پر مسلط کردہ 5 سالہ جنگ میں سعودی عرب کے ہاتھوں 290 خبرنگار شہید و 23 اخباری مراکز تباہ

یمن پر مسلط کردہ 5 سالہ جنگ میں سعودی عرب کے ہاتھوں 290 خبرنگار شہید و 23 اخباری مراکز تباہ
اسلام ٹائمز۔ "آزادیٔ صحافت" کے عالمی دن کی مناسبت سے یمنی میڈیا اتحاد نے گزشتہ 5 سالوں سے ملک پر مسلط عربی۔عبری۔غربی جنگ کے دوران سعودی عرب کی طرف سے انجام پانے والے بھیانک جرائم، خصوصا یمنی خبرنگاروں اور میڈیا سنٹرز کے خلاف کئے جانے والے انتقامی اقدامات پر مبنی ایک مکمل رپورٹ نشر کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5 سالوں کے دوران یمن پر مسلط کردہ سعودی جنگ میں 290 یمنی خبرنگاروں کو شہید کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یمنی سرکاری میڈیا کی تنصیبات اور دفاتر پر سعودی حملوں میں تاحال 45 خبرنگار شہید اور 25 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

عرب نیوز چینل المسیرہ کے مطابق یمنی صحافیوں اور خبرنگاروں کے خلاف انجام پانے والے جرائم پر مبنی یمنی میڈیا اتحاد کی اس رپورٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد گزشتہ 5 سالوں کے دوران یمن پر مسلط کردہ اپنی جنگ میں 23 مرتبہ یمنی میڈیا کے دفاتر اور 30 سے زائد مرتبہ یمنی میڈیا کی ٹرانسمشن تنصیبات کو عمدی طور پر اپنے حملوں کا نشانہ بنا چکا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خبرنگاروں پر حملوں اور انہیں اپنے دفاتر کے اندر اور اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران شہید و زخمی کرنے کے علاوہ جارح سعودی عرب کی طرف سے یمنی و بین الاقوامی صحافت کے خلاف انجام پانے والے جرائم میں 6 ٹی وی و الیکٹرانک چینلز کی جعل سازی، 8 سیٹیلائٹ ٹی وی نیوز چینلز کی نشریات کو جبرا بند کر دینے اور 143 مرتبہ بین الاقوامی خبرنگاروں کو یمن میں داخل نہ ہونے دینے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق جارح سعودی عرب نے حق و حقیقت کے انتشار کے جرم میں نہ صرف سوشل میڈیا کے سینکڑوں اکاؤنٹس بند کئے ہیں بلکہ سوشل میڈیا پر سعودی جرائم کی تصاویر و ویڈیوز پر مبنی ثبوت ارسال کرنے کے جرم میں دسیوں یوزر کو بھی گرفتار کر کے سنگین سزائیں سنائی ہیں۔ واضح رہے کہ دنیا کے سب سے بڑے غیرجمہوری ملک سعودی عرب نے یمن کے "سابق مستعفی صدر" عبدربہ منصور ہادی کی حکومت کی حمایت کے بہانے 26 مارچ 2015ء سے نہتے یمنی عوام پر وحشیانہ زمینی و ہوائی حملے شروع کر رکھے ہیں جس میں نہ صرف تاحال لاکھوں بیگناہ یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں بلکہ اس وحشیانہ جنگ کے باعث یمن کے اندر خوراک و ادویات کی شدید کمی ہو جانے سے قحط کی سی صورتحال بھی پیدا ہو چکی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی متعدد تنظیمیں بارہا اعلان کر چکی ہیں کہ اگر فوری بنیادوں پر یمن کا سرحدی محاصرہ ختم کر کے وہاں انسانی امداد نہ پہنچائی گئی تو یمن میں انسانی تاریخ کا بدترین المیہ وقوع پذیر ہو جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 860537
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش