0
Thursday 7 May 2020 16:33

علماء اختلافات میں الجھنے کی بجائے احترام کا راستہ اختیار کریں، خضر کاظمی

علماء اختلافات میں الجھنے کی بجائے احترام کا راستہ اختیار کریں، خضر کاظمی
اسلام ٹائمز۔ ساجد نقوی لورز کونسل کے چیئرمین سید خضر عباس کاظمی، سیکرٹری جنرل آئی اے راجپوت اور سیکرٹری اطلاعات علی رضا نے علماء اسلام سے اپیل کی ہے کہ وہ فقہی اور ملی مسائل میں اختلافات میں الجھنے کی بجائے باہمی احترام کا راستہ اختیار کریں۔ علامہ ساجد علی نقوی کے اسلوب سیاست اور فکر و عمل نے اتحاد امت کیساتھ اتحاد بین المومنین کیلئے رہنماء اصول وضع کر دیئے ہیں۔ ان پر عمل کرنا چاہیئے۔ وہ اکثر اپنے خطابات اور نصیحتوں میں ان کی نشاندہی کرتے رہتے ہیں کہ علماء اگر آپس میں لڑیں گے تو عوام کا کیا حال ہوگا؟ یہ حقیقت ہے کہ عوام علماء کی پیروی کرتے ہیں، لٰہذا کسی معاملے پر اختلاف نظر بھی ضروری ہو تو احترام کیساتھ ہونا چاہیئے۔ مساجد، مدارس اور امام بارگاہوں کی انتظامیہ کو ایک پلیٹ فارم پر ہونا چاہیئے، ایک دوسرے پر بہتان اور الزام تراشی اور نیچا دکھانے کا رویہ قومی مفاد میں نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سیل کی طرف سے جاری ایک بیان میں سوشل میڈیا پر جاری بحث کے ردعمل میں کیا۔

خضر کاظمی نے کہا کہ علامہ ساجد علی نقوی کی زندگی مولائے کائنات امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی سیرت طیبہ کی آج کے دور میں ایک جھلک ہے، جنہوں نے پاکستان میں تشیع کا روشن چہرہ پیش کیا۔ ان کی پالیسی سے انحراف نے شدید قومی بحران پیدا کیا، کچھ عناصر اگر خط قیادت سے انحراف نہ کرتے تو آج قوم فکری انتشار کی بجائے، سیاست اور عقیدے کی بنیاد پر تقسیم ہونے کے بجائے سیسہ پلائی دیوار ہوتی، مگر افسوس اخلاقی دیوالیہ پن نے قوم کو شدید بحران میں مبتلا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک قوم بننے کیلئے ہمیں قرآن مجید اور سیرت محمد و آل محمد علیہم السلام سے سیکھنا ہوگا۔ ساجد نقوی لورز کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ ایک عالم دین کی طرف سے عزاداری سید الشہداء اور تراویح کی مماثلت کی مخالفت احترام کیساتھ بھی کی جا سکتی تھی، مگر افسوس عملی طور پر ایسا نہیں ہوسکا، غالی اور نصیری عناصر کیساتھ سنجیدہ علماء نے بھی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے، جتنا ہوسکے ہمیں تلخیاں کم اور فکری ہم آہنگی پر زیادہ زور دینا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 861297
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش