0
Friday 8 May 2020 18:33

شہباز شریف کیخلاف 1976ء کا کیس بنانے پر نیب نیازی گٹھ جوڑ کو شرم اور حیا آنی چاہیے، مریم اورنگزیب

شہباز شریف کیخلاف 1976ء کا کیس بنانے پر نیب نیازی گٹھ جوڑ کو شرم اور حیا آنی چاہیے، مریم اورنگزیب
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے نیب ملتان کی جانب سے شہباز شریف کو بھیجوائے گئے سوال نامے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ 1976ء کے لال سہانرا متاثرین میں اراضی تقسیم پر شہباز شریف کو نیب ملتان کا نوٹس مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے جھوٹے الزامات میں ناکامی کے بعد نیب نیازی گٹھ جوڑ کا نیا شاہکار ہے، اربوں، کھربوں کے جھوٹے الزامات میں ایک دھیلے کی کرپشن نہ ملی جس کے بعد 1976ء کا کیس بنانے پر نیب نیازی گٹھ جوڑ کو شرم اور حیا آنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق وفاقی وزیر بلیغ الرحمٰن کو نوٹس کی بھی مذمت کرتے ہیں، انہیں نواز شریف، شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) سے وفاداری کی سزا دی جارہی ہے۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کو دن رات مسلم لیگ (ن)، نواز شریف اور شہباز شریف کے کیسز اور فیسز نظر آتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف پر لال سہانرا کے 1976ء کے متاثرین میں اراضی تقسیم کا کیس بنانے کا بھونڈا مذاق کیاجارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1976ء کا کیس بنانے سے ثا بت ہوگیا کہ اب تک شہباز شریف کے خلاف جو مقدمے بنائے گئے وہ سب جھوٹ اور صرف سیاسی انتقام تھا۔ انہوں نے کہا کہ صاف پانی، آشیانہ، گندا نالہ، 56 کمپنیاں، ڈیلی میل، ملتان میٹرو، آمدن سے زیادہ اثاثے، منی لانڈرنگ کے الزامات کے بعد نیب کا ایک اور مذاق ہے، نیب نیازی گٹھ جوڑ قانون کے مطابق ان کا حق دینے پرپاکستان کے غریبوں کے خلاف میدان میں آگیا ہے۔ مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کو شہبازشریف کی آخری پیشی پر جواب مل گیا ہے، اسی لیے 1976ء کا کیس ڈالا جارہا ہے، جنوبی پنجاب کے لوگوں کو دھوکا دے کر حکومت میں آنے والوں کو وہاں کے غریبوں کی مدد پر اعتراض ہے۔ انہوں نے کہا کہ لال سہانراپارک بہاولپور کے متاثرین کو حکومت نے اراضی ادارہ جاتی عمل کے تحت دی تھی۔ ترجمان مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ 1976ء سے چلے آنے والے معاملے پر نیب نوٹس دے رہا ہے، آٹا چینی کے تازہ ترین کیس پر نوٹس نہ دارد، بی آرٹی، مالم جبہ، ہیلی کاپٹر، فارن فنڈنگ، بلین سونامی، آٹا، چینی، چوروں کی طلبی کا نوٹس ابھی تک نہیں گیا۔
 
خبر کا کوڈ : 861456
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش