0
Saturday 9 May 2020 04:45

لاک ڈاؤن کی آڑ میں عوام کا معاشی قتل عام بند کیا جائے، قاری محمد عثمان

لاک ڈاؤن کی آڑ میں عوام کا معاشی قتل عام بند کیا جائے، قاری محمد عثمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنماء قاری محمد عثمان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی آڑ میں عوام کا معاشی قتل عام بند کیا جائے، احتیاطی تدابیر کیساتھ کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کے فوری اقدامات کئے جائیں، حکومت کی پالیسیوں کے باعث مسائل بڑھتے جارہے ہیں، عوام کو ریلیف دینے کے بجائے اذیتیں دینے کے اقدامات زندہ رہنے کا حق چھیننے کے مترادف ہے، وفاق اور صوبوں کی لڑائی میں عوام پس رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف چھوٹے بڑے دوکانداروں، تاجروں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے معاملے میں وفاق اور صوبوں کی تقسیم سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے سوا کچھ نہیں، عوام کل بھی بھی اذیت میں تھے اور آج بھی گردن کی جانب سے ذبح کیا جارہا ہے، کراچی جو  پاکستان کا تجارتی حب اور ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، آج دو ماہ سے حکمرانوں کی نااہلی اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے کراچی کے بند ہوجانے سے ملکی معیشت کا پیہ جام ہوکر رہ گیا ہے۔

قاری محمد عثمان نے کہا کہ حکمرانوں کو جب اپنی لڑائی سے فارغ ہوکر ہوش آئیگا تو پاکستان 1947ء کی پوزیشن میں کھڑا ہوگا، جس کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا موجودہ نااہل حکمرانوں کے بس کی بات نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے کورونا وائرس کی آڑ میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی تعداد زیادہ دکھانے کی دوڑ اور زیادہ حصہ کی وصولی کی جنگ میں مصروف ہیں، انہیں عوام کی کوئی فکر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے پاس جمع ہونے والے اربوں کھربوں روپوں کا کوئی حساب نہیں، ہر شخص لوٹ مار میں مصروف ہے اسے عوام کی تکلیف کی کوئی فکر نہیں۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی خوش آئند ہے مگر اپنوں کو نوازنے اور عوام کو تڑپانے کی پالیسی نہیں مانیں گے، راشن دینا تو درکنار زندہ رہنے کا حق چھین کر کرپشن اور اقرباء پروری کی تمام حدیں پار ہوگئی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 861522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش