0
Tuesday 12 May 2020 12:47

اس وقت ہمیں عوام کو یک جہتی کا پیغام دینا ہے، شیری رحمان

اس وقت ہمیں عوام کو یک جہتی کا پیغام دینا ہے، شیری رحمان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر شیری رحمٰن کہتی ہیں کہ موجودہ حالات میں اخلاقیات کا جنازہ نکالا جا رہا ہے، اٹھارہویں ترمیم پر بحث ہم نے نہیں چھیڑی۔ سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی ایوان سے غیرحاضری پر سوال اٹھا دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں عوام کو یک جہتی کا پیغام دینا ہے، مگر عوام کو یکجہتی کا پیغام کیسے دیں گے، حکومت کی جانب سے روز یلغار اور طوفانِ بدتمیزی ہوتا ہے۔ سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ ہمیں صرف کورونا وائرس پر توجہ دینی چاہیے، آج سب کچھ کھل گیا ہے، لوگ عید کی شاپنگ کر رہے ہیں، ایس او پیز کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ایس او پیز پر اس لیے عمل نہیں کر رہا کہ ملک کی اعلیٰ قیادت سے کنفیوز میسج مل رہا ہے، کبھی کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن نہیں ہونا چاہیے، پھر کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کر دیا ہے۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ آج پھر جینے کی تمنا ہے، آج پھر مرنے کا ارادہ ہے، یہ میسج روز جا رہا ہے، میرے ملازمین کہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان تو کہتے ہیں کہ یہ صرف فلو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام ڈاکٹرز کہہ رہے ہیں کہ ان کی بات سن لیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ ہماری پاس اسپتالوں میں بستر، آئی سی یو ختم ہو جائیں گے۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ اس وقت وزیرِاعظم عمران خان لاپتہ ہیں، ان کی پالیسی مِسنگ ہے، وزیرِاعظم کی متحد کرنے کی پالیسی نظر نہیں آ رہی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہاں ہیں؟ ملک کون چلا رہا ہے؟ وزیراعظم نے تو بار بار کہا کہ یہ میرا مسئلہ نہیں، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کیوں نہیں بلا رہے؟۔ شیری رحمٰن نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کی وباء سے تو نہیں ڈر رہی، پارلیمنٹ اور مشترکہ مفادات کونسل سے کیوں ڈر رہی ہے؟۔

انہوں نے کہا کہ غیر متحد ہونے کی پالیسی تو ملک کی اعلیٰ قیادت سے نکل رہی ہے، ہمیں وہ غلطیاں نہیں کرنیں جو اٹلی اور امریکا نے کیں۔شیری رحمٰن نے کہا کہ مخمصے میں ڈالا ہوا ہے کہ زندگی بچانی ہے یا روزگار، زندگی پہلے ہے، کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے، کبھی اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوتا ہے، آج تو کریزی لاک ڈاؤن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں صحت بجٹ میں اضافے کی بات کرنی چاہیے تھی، اٹھارہویں ترمیم کی بعد ملک میں اسپتال بنے، صوبے ریاست نہیں ہیں، خودمختار ہیں، کیپٹل ازم ناکام ہو گیا ہے۔ سینیٹر شیری رحمٰن نے مزید کہا کہ بجٹ میں ہماری ترجیحات بدلنی چاہئیں، سب ممالک کی بدل رہی ہیں، تعمیراتی صنعت، بڑے کاروبار بعد میں آتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 862181
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش