0
Thursday 14 May 2020 14:36

شہری ہلاکت پر مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتیں برہم

شہری ہلاکت پر مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتیں برہم
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام میں شہری ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے سابق وزراء غلام حسن میر، حکیم محمد یاسین کے علاوہ یوسف تاریگامی، پیپلز کانفرنس اور عوامی اتحاد پارٹی نے معیاد بند مدت کے دوران تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر غلام حسن میر نے بدھ کے روز سرینگر گلمرگ شاہراہ پر قابض فورسز کے ہاتھوں ایک عام شہری کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کی میعاد بند تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کورونا وباء سے متعلق لاک ڈاؤن کو نافذ کرنے میں ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال کو بلاجواز قرار دیا ہے۔ غلام حسن میر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون کے تحت مطلوب مجرموں کی نشاندہی اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے اعلی سطح کی تحقیقات کرے۔

غلام حسن میر نے کہا کہ قیمتی جانوں کے اس ناقابل تلافی نقصان پر اپنے غم کا اظہار کرنے کے لئے کوئی الفاظ نہیں ہیں۔ ادھر پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین حکیم یاسین نے قابض فورسز کی مبینہ فائرنگ کی وجہ سے وسطی ضلع بڈگام کے ایک نوجوان کی بے دردانہ موت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس دردناک واقعہ کی زبردست مذمت کی۔ حکیم یاسین نے کہا کہ فورسز کی مبینہ فائرنگ کی وجہ سے مکہ ہامہ بیروہ کے نہتے نوجوان کی ہلاکت ایک انتہائی رنجیدہ واقع ہے۔ انہوں نے اس ہلاکت کی پوری تحقیقات کا پرزور مطالبہ کیا ہے تاکہ قصوروار کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔

سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر یوسف تاریگامی نے کہا کہ بڈگام میں سی آ ر پی ایف کے ہاتھوں غیر مسلح شہری کے بیہمانہ قتل کی معیاد بند اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنا ضروری ہے تاکہ مجرم کو قانون کے تحت سزا دی جاسکے۔ کانگریس نے بھی اس سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ پارٹی نے فورسز کی فائرنگ سے قیمتی جانوں کے زیاں پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ درایں اثنا جموں و کشمیر عوامی اتحاد پارٹی نے اس بات کی جانچ کرنے کے لئے اعلی سطح کی تحقیقات کا مطالبہ کیا کہ اصل میں کن وجوہات کی بنیاد پر ایک عام شہری کو ہلاک کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 862638
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش