0
Friday 15 May 2020 16:24
فلسطین فاؤنڈیشن کا 15 سے 22 مئی تک ’’ہفتہ آزادی قدس‘‘ منانے کا اعلان

آل سعود یاد رکھیں یہودیوں کا اگلہ ہدف حرمین شریفین ہوں گے، فلسطین فاونڈیشن

آل سعود یاد رکھیں یہودیوں کا اگلہ ہدف حرمین شریفین ہوں گے، فلسطین فاونڈیشن
اسلام ٹائمز۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماوں محمد عثمان، مظہر گیلانی اور رضوان احمد نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہا کہ آج پوری دنیا کے غیور مسلمان یومِ نکبہ منا رہے ہیں جس دن اسرائیل کی ناجائز و ناپاک ریاست وجود میں آئی۔ رہنماوں نے کہا کہ کورونا کے باعث دنیا بھر میں ہونیوالے لاک ڈاون میں بتا دیا ہے کہ فلسطینی عوام کیسے ایک طویل عرصے سے لاک ڈاون میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 15 سے 22مئی تک ’’ہفتہ آزادی قدس‘‘ منانے کا اعلان کرتے ہیں اور پاکستان میں سرگرم یہودی لابی کیخلاف کریک ڈاون کا مطالبہ کرتے ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں اور قبلہ اول کی آزادی کیلئے ہم آواز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ عالمی انسانی حقوق کے ادارے دوہرے معیار کا شکار ہیں، جہاں مسلمانوں کا معاملہ ہو وہ وہاں مجرمانہ چشم پوشی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں،ہم حکومت پر واضع کرنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کو کسی طور بھی تسلیم نہیں کیا جائے گا، ریاست مدینہ کی دعویدار حکومت ہوش کے ناخن لے اور پاکستان میں اسرائیل کی راہیں ہموار کرنے کی کوشش کی حوصلہ شکنی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک بہادر لیڈر کی ضرورت ہے جو امریکی و اسرائیلی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکے، پاکستان کیخلاف سازشیں عروج پر ہیں، اس لئے ہر سیاسی جماعت کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہون ںے کہاکہ پاکستان میں فعال ہونیوالی یہودی لابی کو بھی لگام دینا ہوگی، ملک کے مختلف شہروں کے اسرائیلی پرچم لہرانے کے واقعات بھی ہوئے ہیں جو تشویشناک ہے، حکمران جماعت کا اس کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل پاکستان میں گھناونا کھیل کھیلنا چاہتا ہے جس میں پاکستان کے غیور عوام اسے کامیاب حاصل نہیں ہونے دیں گے۔

رہنماوں کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جس کا سورج بہت جلد غروب ہونے والا ہے، اس لئے پاکستانی حکمران اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچیں بھی نہ۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ امریکہ مسلم ممالک میں تفرقے کو ہوا دے کر اسرائیل کو بچانے کی کوششوں میں ہے مگر فلسطین کے غیور عوام کی جدوجہد ضرور رنگ لائے گی اور فلسطین پنجہ یہود سے جلد آزاد ہو کر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ مسلم حکمران بھی فلسطین کے مظلوم عوام کو ساتھ نہیں دیتے، یہاں تک کہ سعودی عرب کی ہمدردیاں بھی اسرائیل کیساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت پر خاموش رہنے والے آل سعود یاد رکھیں کہ یہودیوں کا اگلہ ہدف حرمین شریفین ہوں گے، اس لئے اسرائیل کے نجس وجود کو یہی سرزمین فلسطین میں ہی دفن کرنا ہوگا۔

مقررین نے کہا کہ اسرائیل ’’کووڈ نائنٹین فورٹی ایٹ‘‘ وائرس ہے، اس سے بھی دنیا کو نجات دلانا ہوگی، جس طرح کووڈ 19 خطرناک ہے اسی طرح کووڈ 1948 بھی خطرناک ہے اور کووڈ 1948 اسرائیل کا نجس وجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کی بات کرنیوالے حکمران اسرائیل کے حوالے سے واضح موقف دیں، کیوںکہ ایسے لگ رہا ہے کہ حکومت قادیانیوں اور اسرائیل کیلئے نرم گوشہ رکھتی ہے، یہی وجہ ہے کہ چند ماہ بعد قادیانیوں پر نوازشات شروع ہو جاتی ہیں اور عوام ردعمل سامنے آنے پر حکومت یوٹرن لے لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے معاملے میں موجودہ حکومت کا کیا موقف ہے اس واضح کیا جائے اور پاکستان میں سرگرم یہودی لابی اور اسرائیل نواز طبقے کا تدارک کیا جائے بصورت دیگر یہ ناسور پاکستان کی جڑیں بھی کھوکھلی کر دے گا۔
خبر کا کوڈ : 862857
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش