0
Saturday 16 May 2020 03:14

24 گھنٹوں میں عزاداروں کو رہائی نہ ملی تو ایسا لائحہ عمل دینگے جسکی توقع نہیں ہوگی، علامہ ناظر عباس تقوی

24 گھنٹوں میں عزاداروں کو رہائی نہ ملی تو ایسا لائحہ عمل دینگے جسکی توقع نہیں ہوگی، علامہ ناظر عباس تقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکسان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے حکومت سندھ کو اسیران جلوس اکیس رمضان کی رہائی کے لئے چوبیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیا اور متنبہ کیا ہے کہ اگر چوبیس گھنٹوں میں رہائی نہ ملی تو وہ لائحہ عمل دیں گے، جس کی کسی کو توقع نہیں ہوگی۔ کراچی میں عزاخانہ زہراء سولجر بازار کے باہر علامہ شبیر حسن میثمی، حسنین مہدی، مولانا عابد عرفانی، مولانا فیاض مطہری، ایس ایم نقی، شمس الحسن شمسی سمیت دیگر شخصیات کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ ناظر عباس تقوی نے سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم کون ہوتے ہو عزاداروں کو اجازت دینے والے، یہ ہماری شہ رگ ہے، جب کورونا وائرس آیا تو اس ملک میں سب سے پہلے ملت تشیع نے آگے بڑھ کر حکومت کا ساتھ دیا، ماہ رجب کے تمام میلاد کینسل کئے، امام موسیٰ کاظم (ع) کی شہادت کی مجالس، اٹھائیس رجب کا جلوس سب کینسل کر دیا، لیکن جب یوم علی (ع) کے جلوس کی بات کی اور کہا کہ ایس او پیز کے ساتھ سب کچھ ہوگا، لیکن اس کو روکنے کی کوشش کی تو ہم ایسا نہیں کرسکتے اور ہم نے جلوس نکال کر دکھایا، لیکن اس کے بعد حکومت نے بزدلوں کی طرح عزاداروں کو گرفتار کیا۔

علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ ہم اسیران شام کے ماننے والے ہے، ہم اس سے نہیں ڈرتے۔ انہوں نے کہا کہ جلوس کو خراب کرنے کے لئے ایک رات پہلے لیاقت آباد میں جلوس پر حملہ کروایا گیا کہ ماحول خراب ہو، ہم نے اسکو بھی سنبھالا، لوگوں کو سجھایا کہ یہ سازش ہے، لیکن اس کو ہماری کمزوری سمجھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسکاؤٹس کی وردی میں لڑکوں کو گرفتار کیا گیا، تہمیں شرم نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ امام بارگاہوں کے ٹرسٹیوں کے خلاف ایف آر کاٹی گئی ہے، جہاں میں پریس کانفرنس کر رہا ہوں، عزاخانہ زہرا کی بھی ایف آئی آر کاٹی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھروں میں لوگوں کو ہراساں کیا گیا، اورنگی میں عورتوں پر لاٹھی چارج کیا گیا، ہم چوبیس گھنٹے میں نتیجہ دیکھنا چاہتے ہیں، ورنہ پھر حکومت ذمہ دار ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 862942
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش