0
Saturday 16 May 2020 14:51

لاک ڈاؤن شہباز شریف کے لیے لاک اپ کا پروگرام ہے، شیخ رشید

لاک ڈاؤن شہباز شریف کے لیے لاک اپ کا پروگرام ہے، شیخ رشید
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بسیں اور جہاز چلانے کی اجازت دی جارہی ہے جبکہ ٹرین جو پوری دنیا میں ایس او پیز کے ساتھ چل رہی اسے اجازت نہیں دی گئی، اگر پیر منگل تک اجازت نہیں ملی تو اس کے بعد ہم ٹرین نہیں چلاسکیں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ عوام نے عید سے قبل ہی 24 کروڑ روپے کی ٹکٹس خرید لی ہیں جو ہمارے لیے بڑا مسئلہ ہے اگر ٹرینیں چلانی ہیں تو ہمیں آج، کل یا پیر تک بتادیا جائے ورنہ بغیر کسی کٹوتی کے 15 روز کے اندر یہ 24 کروڑ روپے لوگوں کو واپس کردیے جائیں گے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 15 اپ اور 15 ٹرینوں کی اجازت مل جائے تو ہم کراچی، ملتان اور فیصل آباد، پنجاب کے لیے ٹرین چلادی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی معاملات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ٹکٹ رکھنے والے کے علاوہ کسی اور کو اسٹیشن پر آنے کی اجازت نہیں ہوگی اور اس سلسلے میں ریل افسران مقرر کردیے گئے ہیں۔

انتظامات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ریلوے کے تمام 7 ہزار پولیس اہلکار کو اسٹیشنز پر تعینات کردیا گیا ہے ساتھ ہی کئی اسٹیشنز کم کردیے گئے ہیں اور صرف بڑے اسٹیشنز رکھے ہیں۔ وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ جتنی احتیاطی تدابیر ہوسکی ہے وہ ہم کررہے ہیں اور لوگ ہم سے بار بار پوچھ رہے ہیں کہ ٹرین کب چلائیں گے اس لیے ہم نے بتادیا ہے کہ پہلے سے ٹکٹس خریدنے والوں کو ترجیح دی جائے گی اور اس کے بعد 60 فیصد کے لیے اگر کوئی سواری بچی تو پھر دوسروں کو موقع دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیر یا بدھ تک ٹرین چلانے کا فیصلہ نہ ہوا تو 24 کروڑ روپے عوام کو واپس کریے جائیں گے اور پھر عید کے بعد بھی ٹرین چلنے کے مواقع بہتر نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جب ٹرین چلانے کی اجازت دیں گے 24 گھنٹوں میں ٹرین چلانے دیں گے انہوں نے بتایا کہ 5 سے سوا 5 ارب روپے ریلوے کو تنخواہوں کی مد میں ادا کرنے ہوتے ہیں لیکن محکمہ کی اس وقت کوئی آمدن نہیں ہے لہٰذا یہ پیسے وفاق کو دینے ہوں گے۔

شیخ رشید نے بتایا کہ ٹرین آپریشن میں اے سی کوچز بھی شامل ہیں، 500 کوچز کو جراثیم سے پاک کیا گیا ہے اور ٹرینوں کے ساتھ خصوصی عملہ بھی جائے گا۔ وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ محکمے کے پاس اس وقت کوئی رقم نہیں اور ہمارے معاشی حالات ایسے ہیں کہ لوگوں کو کہا ہے ماسکس خود لے کر آئیں اور سارے انتظامات بھی خود کریں کیوں کہ جس طرح کے معاشی بحران سے گزشتہ 3 مہینوں سے گزررہے ہیں خدشہ ہےکہیں ریلویز دیوالیہ نہ ہوجائے۔ شیخ رشید نے امید ظاہر کی کہ وزیراعظم پیر یا منگل تک ٹرین چلانے کی اجازت دے دیں گے۔ ٹرین کے منافع کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ٹرین چلانے پر ہمیں کوئی فائدہ نہیں ہے، لاگت اور نفع صفر بٹا صفر ہے۔ مونس الٰہی کی جہانگیر ترین سے ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ اچھی بات ہے ان کو اپنے دفاع کا بھی پورا حق حاصل ہونا چاہیئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چوہدری سمجھ دار لوگ ہیں وہ گیلی جگہ پر پاؤں نہیں رکھتے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن شہباز شریف کے لیے لاک اپ کا پروگرام ہے، عمران خان کی کوئی اپوزیشن نہیں، میں انہیں اپوزیشن ہی نہیں سمجھتا یہ صرف ٹی وی ٹی وی کھیلتے ہیں۔ شیخ رشید کا مزید کا کہنا تھا کہ اگر آٹا چینی بحران کی فرانزیک رپورٹ کے بعد کیس نہیں بنائیں گے تو عمران خان کی حکومت آپ کا مقابلہ نہیں کرسکتی اور اگر نیب آرڈیننس میں ترمیم کی گئی تو یہ پیغام جائے گا کہ حکومت خوفزدہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر نیب آرڈیننس میں ترمیم ہوئی میں اس کی حمایت نہیں کروں گا کیوں کہ چاہے کوئی بھی ہو سب کا احتساب ہونا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 863030
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش