0
Thursday 21 May 2020 09:12

پاک چین تجارتی حجم میں بہت زیادہ عدم توازن ہے، ایلس ویلز

پاک چین تجارتی حجم میں بہت زیادہ عدم توازن ہے، ایلس ویلز
اسلام ٹائمز۔ امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کا کہنا ہے سی پیک کے سودے پاکستان کے عوام کے لیے شفافیت پر مبنی ہونے چاہیں۔ ویڈیو لنک کے ذریعے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے وسیع تر مفاد میں ہے، پاکستان کا بھی یہی کہنا ہے کہ علاقے میں امن و استحکام کا افغانستان کے بعد پاکستان کو ہی سب سے زیادہ فائدہ ہو گا۔ امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے ایمبیسیڈر زلمے خلیل زاد کو پاکستان کا بھرپور تعاون حاصل رہا، پاکستان نے حافظ سعید کے خلاف موثر کارروائی کی اور خطے میں عدم استحکام کے لیے کردار ادا کرنے والی تنظیموں کے خلاف اقدامات کیے تاہم پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مزید کردار ادا کرنا ہو گا جس کے لیے کالعدم تنظیموں کے خلاف مؤثر کارروائی ضروری ہے۔

سی پیک  کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایلس ویلز کا کہنا تھا سی پیک یا دوسرے ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہم سرمایہ کاری کو عالمی معیار کے مطابق دیکھنا چاہتے ہیں، یہ سرمایہ کاری دیرپا ہونی چاہیے جو خطے کے فائدہ میں ہو، سی پیک میں شفافیت کی کمی پر ہمیں سخت تشویش ہے، پاک چین تجارتی حجم میں بہت زیادہ عدم توازن ہے جب کہ کورونا وائرس کی وبا کے اس وقت جب دنیا کو معاشی چیلنجز درپیش ہیں، چین کو پاکستان کو غیرمنصفانہ ادھار کی شرائط تبدیل کرنا چاہیں۔ ایلس ویلز نے مزید کہا کہ چین قرضوں کے حوالے سے غیرمنصفانہ شرائط ختم کرے اور سی پیک کے سودے پاکستان کے عوام کے لیے شفافیت پر مبنی ہونے چاہیں۔
خبر کا کوڈ : 863967
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش