0
Thursday 21 May 2020 15:15

عالمی یوم القدس پر اصغریہ تحریک پاکستان کے مرکزی صدر سید شکیل شاہ حسینی کا پیغام

عالمی یوم القدس پر اصغریہ تحریک پاکستان کے مرکزی صدر سید شکیل شاہ حسینی کا پیغام
اسلام ٹائمز۔ اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے مرکزی صدر سید شکیل شاہ حسینی نے عالمی یوم القدس کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہر سال جمعتہ الوداع کو دنیا بھر میں کروڑوں انسان فلسطین پر صہیونی ناجائز تسلط کے خلاف مقبوضہ بیت القدس و سرزمین فلسطین کی آزادی کیلئے عالمی یوم القدس مناتے ہیں، اسرائیل سنہ 1948ء میں دنیا میں آنے والا سب سے خطرناک کورونا وائرس ہے، موجودہ حالات میں کورونا وائرس اور اسرائیل نامی کورونا وائرس دونوں انسانیت کیلئے خطرہ ہیں۔ اپنے پیغام میں شکیل شاہ حسینی نے کہا کہ اسرائیل کا وجود روز ازل سے انسانیت دشمن ہے، اس غیر منتقی اور اخلاقی اسرائیلی نامی ریاست کو بانی پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ نے تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مظلومین فلسطین کی حمایت جاری رکھنے کا عہد فرمایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل دہشتگرد ریاست ہے، جو قتل و غارت گری کرتی رہی ہے، اسرائیل فوج کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کا قتل عام ایک نہ ختم ہونے والے سلسلے کی شکل اختیار کر چکا ہے، صیہونیت کے غاصبانہ قبضے کے دوران لاکھوں فلسطینیوں کو علاقہ بدر اور ہزاروں افراد کو قیدی بنا کر ظلم و تشدد کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، اسرائیل نے ظلم و بربریت کے وہ پہاڑ توڑے ہیں، جن کی مثالیں ڈھونڈے نہیں ملتیں۔

شکیل شاہ حسینی نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ اپنے عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر ڈیل آف سنچری کے نام پر مسلمانوں کا قبلہ اول صہیونیوں کے حوالے کرنے کا مصمم ارادہ کر چکے ہیں، جس کو فلسطینی غیور عوام سمیت خطے کے اہم شخصیات نے رد کر دیا ہے، سنچری ڈیل کی ناکامی کے بعد غزہ اور فلسطین پر اسرائیلی بمباری اور ظلم و ستم میں اضافہ ہو گیا ہے، فلسطین میں بیگناہ مرتے بچوں، خواتین کی لٹتی ردائیں، اور مزاحمت کرتے ہوئے بچے حسرت بھری نگاھوں سے سوال کرتے ہیں کہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی ادارو ں کو کیوں اسرائیلی جارحیت نظر نہیں آتی، کیوں انسانی حقوق کے اداروں کو بشری حقوق کی پامالی نظر نہیں آتی، کیوں گلی، کوچوں میں معصوم بچوں کا بہتاہوا خون نظر نہیں آتا، کیا خون مسلم اتنا ارزاں ہو گیا ہے کہ بین الاقوامی دنیا کی طرح اسلامی دنیا میں بھی شہر خموشاں جیسی بے، حسی و خاموشی نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا فوجی اتحاد اسرائیل کے حق ہونے کی وجہ سے ان کی کوئی پالیسی فلسطین کی آزادی یا دفاع کے لئے نہیں، فلسطین میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر عالم اسلام کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔

مرکزی صدر نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کے مظالم اور فلسطین کے حامیوں کو تکالیف دینا، پابندیاں عائد کرنا، سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں واضح کرتی ہیں کہ  عالمی استکباری قوتیں طاقت کے بل بوتے پر مسلمانوں سے ان کے وطن چھیننے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گولان کی پہاڑیوں پر اسرئیلی قبضہ اور یروشلم کو اسرائیلی دارالخلافہ کے قیام کی مخالفت میں عالم اسلام کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے، تاکہ اسرائیل کے مذموم ارادوں کو خاک میں ملایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کا یہودیوں کے قبضے میں رہنا مسلمانوں کی غیرت پر سوالیہ نشان ہے، ہر باشعور مسلمان کو اس  ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اسرائیل اور امریکہ سے اعلان نفرت و بیزاری کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مظلومین کی حمایت میں آواز بلند کرنا ایک مذہبی، قانونی اور اخلاقی تقاضہ ہے، مسلمان حکمران اگر اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں تو اسرائیلی بقا خطرے میں پڑ جائے گی، دہشتگرد ریاست اسرائیل کا ناپاک وجود پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے، عالمی امن کیلئے اس سے چھٹکارا حاصل کرنا ضروری ہے۔

اپنے پیغام میں شکیل شاہ حسینی کہا کہ اسرائیل اور امریکا کے خلاف اٹھنے والی تحریکوں میں عالمی یوم القدس کی تحریک بہت اہمیت کی حامل ہے، جو کہ حضرت امام خمینیؒ کے حکم پر لبیک کہتے ہوئے دنیا بھر میں ہر سال نئے جوش و ولولے سے منایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی یوم القدس کے متعلق امام خمینیؒ کی جانب سے مظلومین جہاں کیلئے وہ صداقت بھری پالیسی ساز تحریک ہے، جو کہ یورپ میں بسنے والے غیرمسلم کو بھی متوجہ کر چکی ہیں، اب یہ دن مغربی دنیا میں بھی اسی جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے، اس لئے یہ تحریک استکبار کی رسوائی کا سبب بن چکی ہے، اس تحریک کے ذریعے غاصبین کے چہرے کو مزید بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان اور اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ہر سال کی طرح امسال بھی جمعتہ الوداع کو عالمی یوم القدس کے طور پر جوش و جذبے کے ساتھ منائے گی، روان سال عالمی وبا کے پیش نظر ہر سال ہونے والے مرکزی جلوس، اجتماع منسوخ کرتے ہیں، جبکہ کچھ شہروں میں پریس کلب کے سامنے چھوٹے اور محدود پیمانے کے مظاہرے طبّی احتیاطی تدابیر کے ساتھ کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کیخلاف اور بیت المقدس کی یہودی تسلط سے آزادی کیلئے کراچی سمیت سندھ کے تمام بڑے چھوٹے شہروں میں یوم القدس کے موقع پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے عوامی شعور بیدار کرنے کیلئے تشہیری مہم چلائی جا رہی ہے، جبکہ سندھ بھر میں پینا فیلکس، پوسٹرز لگائے گئے ہیں، جس میں فسلطین پر مظالم اور اسرائیلی جارحیت کو عوام الناس کو دیکھا کر انہیں فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنے کیلئے آمادہ کیا جا رہا ہے، جس سے عالمی سطح پر دباﺅ بڑھایا جائے گا کہ مسلم حکمران بیدار ہوکر فلسطین سمیت مسلم دنیا میں ہونے والے مظالم کے خلاف مؤثر حکمت عملی اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک اسرائیلی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ میں آواز احتجاج بلند کریں، اگرچہ سعودی عرب کا فوجی اتحاد فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کے حق میں کردار ادا نہیں کرتا، تو ایک بیدار اور ذمہ دار ہونے کے ناطے اس بے معنیٰ اتحاد سے علیحدگی اختیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت عالمی یوم القدس کو فلسطینی عوام اور کشمیری عوام کے حق میں سرکاری طور پر منانے کا اعلان کرے۔
خبر کا کوڈ : 864051
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش