0
Friday 22 May 2020 20:46

بعض ٹی وی چینلز شرانگیزی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، منیر گیلانی

بعض ٹی وی چینلز شرانگیزی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، منیر گیلانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامک ڈیمو کریٹک فرنٹ کے چئیرمین، اے آرڈی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر تعلیم سید منیر حسین گیلانی نے کہا ہے کہ میڈیا کی آزادی جمہوریت کیلئے ضروری ہونے کیساتھ ذمہ داری بھی ہے، مذہبی اور مسلکی اختلافات سیاست نہیں ہوتی جس پر کھلے عام میڈیا پر بحث کی جائے، حیرت ہے کہ نجی چینلز ایکسپریس، بول اور لاہور ٹی وی چینلز نے متنازع گفتگو سے شرانگیزی اور فتنے کو پیدا کرنے کی ایجنڈے کے تحت مذموم کوشش کی ہے اور افسوسناک بات ہے کہ ابھی تک کوئی موثر کارروائی بھی ان چینلز کیخلاف نہیں کی گئی، جو اپنی ریٹنگ کے چکروں میں حساس مذہبی معاملات پر مناظرے کرواتے ہیں۔

ملک میں مسلکی ہم آہنگی کو درپیش خطرات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے منیر گیلانی نے ٹی وی چینلز پر حساس اختلافی موضوعات پر گفتگو پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدیوں سے موجود شیعہ سنی اختلافات کو سازش کے تحت ہوا دی جا رہی ہے۔ ایکسپریس ٹی وی کے بعد بول ٹی وی نے بھی فرقہ وارانہ موضوعات پر بحث کروائی، پیمرا کو ایسی چیزوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ سازش کے تحت علمی موضوعات پر غیر علما کو دعوت دی جاتی ہے، صرف ایسے لوگوں کو مکتب اہلبیت کی نمائندگی کیلئے دعوت دی جائے جو قرآن و حدیث اور فقہ کے عالم ہوں۔ کسی مسخرے اور شاعر کے طور پر مشہور شخص سے علمی موضوعات پر گفتگو کروانا جہالت اور غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔

منیر حسین گیلانی نے مزید کہا کہ شیعہ سنی اختلافات صدیوں پرانے ہیں، ان پر اگر مناظرانہ گفتگو کروانی ہے تو یہ علما کے درمیان ہونی چاہیے، چینلز اس موضوع کیلئے مناسب پلیٹ فارم نہیں۔
خبر کا کوڈ : 864272
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش