QR CodeQR Code

امریکی نیول بیس پر حملہ کرنیوالا سعودی فوجی القاعدہ سے رابطے میں تھا، رپورٹ میں انکشاف

23 May 2020 17:37

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے محمد الشمرانی کے فون کے ریکارڈ چیک کئیے ہیں جس میں متعدد انکشافات سامنے آئے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی نے امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ امریکی فوجی اڈے پر 3 امریکی فوجیوں کو ہلاک اور 8 کو زخمی کرنے والے سعودی فوجی محمد الشمرانی نے فون کے ذریعے اپنے گھر والوں کے نام آخری پیغام بھیجا تھا جس میں اُس نے امریکی فوجیوں کو مارنے کے بہانے ٹریننگ جوائن کرنے کا انکشاف کیا تھا۔ غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے محمد الشمرانی کے فون کے ریکارڈ چیک کئیے ہیں جس میں متعدد انکشافات سامنے آئے ہیں۔ حکام نے کہا ہے کہ محمد الشمرانی القاعدہ سے رابطے میں تھے اور امریکی افواج کو کو نشانہ بنانے کیلئے فوجی ٹریننگ کے بہانے امریکا نیول جوائن کی تھی۔ امریکی حکام نے الشمرانی کے فونز کے ڈیٹا کے حوالے سے مزید بتایا کہ انہوں نے امریکی فوجیوں پر حملہ کرنے قابل اپنے اہلخانہ کو آخری پیغام بھی بھیجا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ میری خواہش ہے کہ میں زندہ نہ پکڑا جاﺅں، بلکہ شہید ہو جاﺅں۔ واضح رہے کہ 6 دسمبر 2019ء کو 21 سالہ محمد الشمرانی نے فوجی ٹریننگ کے دوران امریکی نیول ایئربیس سٹیشن پر امریکی فوجیوں پر فائرنگ کر کے 3 کو ہلاک جبکہ 8 کو زخمی کردیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 864493

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/864493/امریکی-نیول-بیس-پر-حملہ-کرنیوالا-سعودی-فوجی-القاعدہ-سے-رابطے-میں-تھا-رپورٹ-انکشاف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org