0
Tuesday 26 May 2020 00:04

امریکا دو طرفہ تعلقات کو نئی سرد جنگ کی جانب دھکیلنا چاہتا ہے، چین

امریکا دو طرفہ تعلقات کو نئی سرد جنگ کی جانب دھکیلنا چاہتا ہے، چین
اسلام ٹائمز۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ امریکا میں بعض عناصر چین کے ساتھ تعلقات کو نئی سرد جنگ کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز بیجنگ میں نینشل پیپلز کانگریس کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ امریکا میں ایک سیاسی وائرس بھی پھیل رہا ہے۔ یہ سیاسی وائرس چین پر حملے اور تنقید کے موقعے کی تلاش میں رہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قیمتی وقت کو ضائع کرکے قیمتی زندگیوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ چین اور امریکا دونوں کو وبا سے مقابلے کے لیے ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنا اور ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہیے۔ امریکا کو چین کو تبدیل کرنے یا اس کے سوا ارب لوگوں کے جدت کی جانب بڑھتے سفر کو روکنے کا خیال دل سے نکال دینا چاہیے۔

وانگ یی کا کہنا تھا کہ چین کا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کورونا وائرس وبا کے باعث متاثر ہوا ہے تاہم یہ محدود اور عارضی نوعیت کا اثر ہے۔ اس کے تحت مکمل ہونے والے انفراسٹرکچر کے منصوبوں نے کورونا وبا سے مقابلے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس وبا کے دوران بھی سی پیک کے تحت لگائے گئے بجلی کے منصوبے کام کرتے رہے اور پاکستان کی بجلی کی ایک تہائی ضروریات  پوری کرتے رہے۔ ایک سوال کے جواب میں چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں تیزی سے ہونے والی پیش رفت کے بعد امن کی جانب افغانستان کا سفر تیزی سے شروع ہوا ہے تاہم آگے کا راستہ ہموار نہیں ہے۔ انہوں ںے افغان صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے مابین معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ توقع کرتے ہیں کہ افغانستان میں حکومتی امور جلد معمول پر آجائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 864742
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش