1
Tuesday 26 May 2020 21:01

80 فیصد یمنی عوام کو فوری امداد کی ضرورت، اقوام متحدہ کی وارننگ جاری

80 فیصد یمنی عوام کو فوری امداد کی ضرورت، اقوام متحدہ کی وارننگ جاری
اسلام ٹائمز۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے یمن پر مسلط کردہ جنگ اور کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے اکثر یمنی آبادی بری طرح متاثر ہو چکی ہے۔ بین الاقوامی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق یمن کی 80 فیصد آبادی غذائی مسمومیت اور دوسری وباؤں کا شکار ہو چکی ہے جسے فوری طور پر انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار یمن میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے قبل جمع کئے گئے تھے۔ عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے مسلط کردہ جنگ اور یمن کے شدید سرحدی محاصرے کے باعث وہاں غذائی سامان کی قلت پیدا ہو گئی ہے اور اگر بین الاقوامی برادری کی طرف سے فوری طور پر انسانی امداد نہ پہنچائی گئی تو یمن میں انسانی تاریخ کا بدترین المیہ رونما ہو جائے گا۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ترجمان چارلی یاکسلی نے بھی ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران یمن کی ابتر صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وہاں سرگرم انسانی امدادی تنظیموں کی سرگرمیوں پر سعودی جنگ کے منفی اثرات کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے ترجمان نے کہا ہے کہ اگر فوری طور پر یمن کے لئے امداد نہ بھیجی گئی تو وہاں جنگ کے باعث دربدر ہو جانے والے یمنی پناہ گزینوں کے لئے جاری امدادی سرگرمیاں رُک جائیں گی۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے یمن کی ابتر صورتحال اور وہاں ممکنہ انسانی المیے کے بارے میں بارہا خبردار کیا جا چکا ہے تاہم جارح سعودی عرب کی کمان میں سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے نہ صرف یمن پر حملے اور بمباری بلکہ یمن کا شدید سرحدی محاصرہ بھی جاری ہے۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے دباؤ پر سعودی فوجی اتحاد یمن کے خلاف جاری جنگ میں تاحال 2 مرتبہ جنگ بندی کا اعلان کر چکا ہے تاہم عملی طور پر اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
خبر کا کوڈ : 864889
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش