1
Tuesday 26 May 2020 22:14
لبنان میں اسرائیلی شکست کی 20ویں سالگرہ

اسلامی مزاحمتی محاذ مستقبل قریب کی جنگ میں اسرائیل کی مکمل تباہی کا باعث بنے گا، اسرائیلی جنرل

گھر تاحال موجود تاہم اسمیں پڑنیوالی دراڑیں آخری حدوں کو چھو چکی ہیں
اسلامی مزاحمتی محاذ مستقبل قریب کی جنگ میں اسرائیل کی مکمل تباہی کا باعث بنے گا، اسرائیلی جنرل
اسلام ٹائمز۔ لبنان میں اسرائیلی شکست کی 20ویں سالگرہ کی مناسبت سے صیہونی ریزرو فورس کے کمانڈر جنرل آئزک برک نے غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی سکیورٹی کو ناگفتہ بہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھر تاحال موجود ہے تاہم اس میں پڑنے والی دراڑیں اپنی آخری حدود کو چھو چکی ہیں۔ جنرل آئزک برک نے صیہونی اخبار ھآرٹز میں چھپنے والے اپنے ایک مقالے میں صیہونی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل ایفیکوخافی کی اس بات کا جواب دیتے ہوئے کہ اسرائیل کو مستقبل قریب میں ہونے والی سخت اور وحشتناک جنگ کے لئے تیار رہنا چاہئے، لکھا ہے کہ جنرل ایفیکوخافی کا مطلب وہ میزائل اور راکٹس ہیں جو غزہ کی پٹی، لبنان، شام، عراق اور حتی ایران سے اسرائیل کی طرف روانہ کئے جائیں گے۔

اسرائیلی ریزرو فورس کے کمانڈر جنرل آئزک برک نے اپنے مقالے میں لکھا ہے کہ آج لبنان کے ساتھ ہونے والی دوسری جنگ کو، جس میں اسرائیل شمال اور جنوب سے بھرپور حملوں کی زد میں تھا، 14 سال بیت چکے ہیں جبکہ تب سے لیکر اب تک (اسلامی مزاحمتی محاذ کا) اسلحہ کئی گنا ترقی کر چکا ہے اور خطے میں طاقت کا توازن بھی بدل چکا ہے۔ صیہونی جنرل نے لکھا کہ دشمن (اسلامی مزاحمتی محاذ) اس بات سے بخوبی واقف ہونے کی بناء پر اپنے 2 لاکھ 50 ہزار میزائلوں اور راکٹوں کے ذریعے اسرائیل کی مکمل تباہی کا منتظر اور اس امید پر خوش ہے۔

صیہونی جنرل آئزک برک کا لکھنا ہے کہ تب اسرائیل کے پاس ان ڈھائی لاکھ میزائلز و راکٹس کا کوئی مناسب جواب موجود نہیں ہو گا جبکہ اسرائیل پر ہر روز پڑنے والے میزائلوں کی اوسط تعداد 3 ہزار ہو گی جن میں بہت سے سینکڑوں کلوگرام دھماکہ خیز مواد سے بھرے ٹھیک نشانے پر مار کرنے والے میزائل ہوں گے۔ اس صیہونی جنرل کا لکھنا ہے کہ مستقبل قریب میں اسرائیل کو کئی محاذوں پر لڑنا پڑے گا کیونکہ اسرائیل کو نہ صرف غزہ میں حماس و جہاد اسلامی کا بلکہ لبنان سے حملہ ور حزب اللہ اور جنوب سے حملہ ور شامی فوج کا بھی مقابلہ کرنا پڑے گا جس کے پاس ایک ہزار سے زائد ٹینک اور بےتحاشہ پیادہ نظام فوج و کمانڈوز موجود ہیں۔

جنرل آئزک برک نے لکھا کہ یہی وجہ وہ حقائق ہیں جنہوں نے اسرائیلی فوج کو اعتراض پر مجبور کر رکھا ہے۔ صیہونی جنرل نے لکھا کہ اسرائیلی فوج کو اس بات پر یقین ہے کہ یہ میزائل و راکٹس ہزاروں صیہونی فوجیوں کی موت اور اسرائیلی انفراسٹرکچر کی مکمل تباہی کا سبب بنیں گے جس کے باعث اسرائیل میں ہرطرف تباہی اور ویرانی ہی نظر آئے گی۔ اسرائیلی جنرل نے لکھا کہ یہ بات ثابت شدہ ہے کہ مستقبل قریب میں ہونے والی ہولناک جنگ کا اصلی میدان اسرائیل کا اندرونی محاذ ہو گا تاہم اس حوالے سے اسرائیلی حکومت و فوج کی جانب سے کوئی خاطرخواہ اقدام نہیں کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 864898
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش