اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے وزیراعظیم بنجمن نیتن یاہو نے صیہونی اخبار "اسرائیل ہیوم" کو انٹرویو دیتے ہوئے فلسطین کے علاقے مغربی کنارے سمیت مزید فلسطینی سرزمین پر قبضے پر زور دیا ہے۔ اپنے انٹرویو میں بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متعارف کردہ مزید غیرقانونی اسرائیلی قبضے پر مبنی سازش "صدی کی ڈیل" کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر فلسطینی اپنی تمام سرزمین پر اسرائیلی سکیورٹی کو قبول کر لیں تو صرف اسی صورت میں ان کے لئے وہ الگ ملک وجود میں آ سکتا ہے جس کا عندیہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دیا ہے۔
غاصب صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ صدی کی ڈیل ان 10 شرائط پر مشتمل ہے جن کا قبول کرنا فلسطینیوں کے لئے انتہائی سخت ہو گا تاہم اگر وہ مغربی کنارے میں اپنی موجودگی چاہتے ہیں (تو انہیں یہ شرائط قبول کرنا پڑیں گی)۔ بنجمن نیتن یاہو نے صدی کی ڈیل میں شامل شرائط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ (ان شرائط میں فلسطینی علاقے) مغربی کنارے پر اسرائیلی حاکمیت، شہر قدس کی وحدت (جو مکمل طور پر اسرائیلی قبضے میں ہو گا)، کسی فلسطینی حتی پناہ گزین کے بھی (اسرائیل میں) داخلے پر مکمل پابندی، (یہودی) بستیوں کا ختم نہ کیا جانا، یہودا سے لیکر السامرہ (جو مغربی کنارے کا صیہونی نام ہے) تک کے وسیع علاقوں پر اسرائیلی حاکمیت اور دوسرے مسائل کا قبول کرنا (شامل ہے)۔
بنجمن نیتن یاہو نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو اب یہ قبول کر لینا چاہئے کہ خطے کی سکیورٹی مکمل طور پر ہمارے ہاتھ میں ہے۔