0
Sunday 31 May 2020 17:27
حکومت عوامی مسائل حل کرنیکی اہلیت نہیں رکھتی

بجٹ اجلاس میں اپوزیشن بھرپور کردار ادا کرے گی، مولانا لطف الرحمان

پی ٹی آئی حکومت دھاندلی زدہ حکومت ہے جس کو ہم تسلیم نہیں کرتے
بجٹ اجلاس میں اپوزیشن بھرپور کردار ادا کرے گی، مولانا لطف الرحمان
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر و ضلعی امیر جمعیت علمائے اسلام ڈیرہ مولانا لطف الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کرونا وائرس کے خلاف اقدامات کے حوالے سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، جون میں ہونیوالے صوبائی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں مسائل کے حوالے سے اپوزیشن اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی، وفاقی حکومت کی کابینہ کا ایک وزیر کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے باوجود حکومتی ایس او پیز کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ڈیرہ اسماعیل خان میں کھلے عام جلسے کرکے کیا پیغام دے رہا ہے، اگر حکومتی وزیر کا یہ کردار ہے تو پھر عوام کیونکر حکومتی ایس اوپیز پر عمل کریں گے۔ پی ٹی آئی حکومت دھاندلی زدہ حکومت ہے جس کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شور کوٹ میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر جے یو آئی کے ضلعی جنرل سیکرٹری چوہدری اشفاق ایڈوکیٹ اور سیکرٹری مالیات حاجی عبداللہ بھی موجود تھے۔ مولانا لطف الرحمن نے کہا کہ حکومت نے چینی پر سبسڈی دی جس کا مقصد عوام کو سستی چینی کی فراہمی ہوتا ہے لیکن ان کی سبسڈی کے بعد 55 روپے کلو والی چینی 80 سے 85 روپے فی کلو ہو گئی۔ حکومت چینی اور آٹا بحران کے ذمہ داروں کیخلاف کوئی کاروائی نہیں کر رہی، جو اس بحران کے اصل کردار و ذمہ ہیں انہیں کچھ نہیں کہا جارہا اور جو ذمہ دار نہیں حکومت ان پر الزام لگا رہی ہے۔

مولانا لطف الرحمان نے مزید کہا کہ اپوزیشن متحد ہے، قوم کی آواز کو اپوزیشن اسمبلی میں بھرپور انداز میں اٹھائے گی۔ پشاور بی آر ٹی کا منصوبہ جو صرف 6 ماہ کا تھا لیکن اڑھائی سال گزرنے اور لاگت کئی گنا بڑھ جانے کے باوجود مکمل ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے اربوں روپے کے فنڈز خرد برد کر دیئے گئے ہیں، شیخ یوسف روڈ تین دفعہ تعمیر ہونے کے بعد انصافیوں کے کرپشن فری پاکستان میں زمین میں دھنس رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام نے کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران اپنی تمام سیاسی سرگرمیاں منسوخ کیں، ایس او پیز پر عمل کیا اور لاک ڈاؤن کے دوران غریب نادار و مستحق افراد کو ان کے گھروں کی دہلیز پر راشن پہنچایا۔ زرعی یونیورسٹی کا منصوبہ ہم نے اپنے دور اقتدار میں شروع کیا تھا، جس کی منظوری اس وقت کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے دی تھی، اس کیلئے ہم نے 4 ارب روپے کے خطیر فنڈز بھی رکھے تھے لیکن آج 4 سال گزرنے کے باوجود زرعی یونیورسٹی کیلئے زمین خریدی گئی نہ ہی عمارت تعمیر کی گئی۔ ڈیرہ تعلیمی بورڈ ہم نے ایک دہائی قبل رکھی تھی لیکن آج تک اس ادارے کو بھی اپنی عمارت نہ مل سکی۔ جمعیت نے جو چیزیں اپنے دور میں چھوڑی تھیں وہ وہیں کی وہیں رکی ہوئی ہیں، ان پر کوئی کام نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی کا کلچر پاکستان سے مطابقت نہیں رکھتا۔ دہشتگردی کے حوالے سے ہمارا خطہ زیادہ متاثر ہوا، گومل یونیورسٹی ہماری عظیم مادر علمی ہے لیکن یہاں ایسے حالات بنائے گئے کہ یہاں تعلیم کی بجائے گروپ بندی پروان چڑھی اور تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔ ادارے کو گرانٹس کی بیساکھیوں پر چلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت مسائل حل کرنے کی اہلیت ہی نہیں رکھتی۔
خبر کا کوڈ : 865800
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش