0
Monday 1 Jun 2020 01:27

جھنگ میں عزاداروں اور خواتین پر بدترین پولیس تشدد یزیدیت کی عکاسی ہے، علامہ موسیٰ جسکانی

جھنگ میں عزاداروں اور خواتین پر بدترین پولیس تشدد یزیدیت کی عکاسی ہے، علامہ موسیٰ جسکانی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صدر علامہ موسیٰ رضا جسکانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جھنگ انتظامیہ نے قدیمی لائسنس کے جلوس میں نہ فقط رکاوٹ پیدا کی، بلکہ ظلم و بربریت کی داستان رقم کرتے ہوئے نہتے مظلوم عزاداروں کو گھروں سے گرفتار کیا۔ اس ظلم میں خواتین کو بھی نشانہ بنایا گیا اور پھر یزیدیت کی یاد تازہ کرتے ہوئے پولیس شرکاء جلوس پر ڈنڈوں کے ساتھ حملہ آور ہوگئی۔ اس ظلم میں انسانی حقوق کو پامال کیا گیا، آئین اور دستور پاکستان کی دھجیاں بکھیری گئیں اور شہری آزادیوں کو سلب کیا گیا جبکہ مقامی عزادار حکومتی ایس او پیز کے تحت بار بار جلوس کی یقین دہانی کراتے رہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مقامی علماء، تنظیمی کارکنان اور عزاداروں کے مطالبے کی تائید کرتے ہوئے متنبہ کر رہے ہیں کہ تمام گرفتار شدگان کو فوری طور پر رہا کیا جائے، تمام ناجائز مقدمات بشمول یوم علی علیہ السّلام کے فی الفور ختم کیے جائیں، اس بہیمانہ سلوک کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا سنائی جائے اور آئندہ کے لئے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دوبارہ اس قسم کی بربریت کو نہیں ہونے دیا جائے گا۔ بصورت دیگر علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایات کی روشنی میں پرامن احتجاج کی کال دی جاسکتی ہے کہ جس کی وسعت اور دورانیے کا اندازہ انتظامیہ کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 865856
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش