0
Monday 1 Jun 2020 08:40

ڈومسائل قانون کیخلاف کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے، حکیم یاسین

ڈومسائل قانون کیخلاف کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے، حکیم یاسین
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیوکریٹک فرنٹ کے چیئرمین حکیم یاسین نے جموں کشمیر کی تمام بااثر سیاسی و سماجی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ حال ہی میں بھارت کی طرف سے جموں کشمیر میں لاگو کئے گئے نئے اقامتی ضوابط، دومسائل قانون اور حدبندی کمیشن کے ممکنہ اثرات کا جائزہ لینے کے لئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم تشکیل دیں تاکہ عوامی نوعیت کے اہم معاملات پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جاسکے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ بھارتی حکومت کے اقدامات کے بارے میں متحد طور ایسا لائحہ عمل اختیار کیا جائے جو ریاست اور یہاں کے پشتنی باشندوں کے بہترین مفاد میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ نئے اقامتی ضوابط اور حدبندی کمیشن کی وجہ سے جموں کشمیر کے سیاسی و سماجی تانے بانے پر پڑنے والے ممکنہ اثرات اور تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان معاملوں پر الگ الگ رائے زنی کرنے اور بیانات دینے کے بجائے مشترکہ لائحہ عمل اپنائے جانے کی ضورت ہے۔

حکیم یاسین نے کہا کہ اس بات کا خاص خیال رکھا جانا چاہیئے کہ کہیں مذکورہ قانون کی وجہ سے جموں کشمیر کے نوجوانوں کے روزگار اور ریاست کے اکثریتی کردار پر کسی قسم کے منفی اثرات نہ پڑ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے سیکولر کردار کی ہر صورت میں پاسداری کی جانی چاہیئے اور روزگار کے تمام مقامی وسائل کو یہاں کے نوجوانوں کیلئے ہی مخصوص رکھا جانا چاہیئے۔ حکیم یاسین نے کہا کہ ناموافق جغرافیائی اور غیریقینی سیاسی صورتحال کی وجہ سے جموں کشمیر میں صنعتی سرگرمیاں بہت ہی محدود ہیںاس لئے سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں خالی اسامیوں کو صرف مقامی نوجوانوں کیلئے ہی مخصوص رکھا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ نئے حدبندی کمیشن کی وجہ سے ریاست کے الگ الگ خطوں کے لوگوں کے سیاسی، سماجی اور اقتصادی مفادات کو کسی قسم کا ٹھیس نہ پہنچے۔
خبر کا کوڈ : 865866
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش