0
Monday 1 Jun 2020 10:11

پشاور اور لوئر دیر میں اوورسیز پاکستانیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرے

پشاور اور لوئر دیر میں اوورسیز پاکستانیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے بیانات تک محدود ہے عملی طور پر کچھ نہیں کر رہی ہے، حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، ایک کروڑ سے زائد پاکستانی اسوقت ایک کرب اور اذیت میں مبتلا ہیں، جبکہ وزراء آج بھی بیانات دے رہے ہیں کہ ایٹمی دھماکوں کا کریڈٹ کس کو دیں؟ اتوار کو پشاور پریس کلب کے سامنے جماعت اسلامی کے زیر اہتمام اوورسیز پاکستانیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران آپس میں ریوڑیاں بانٹ رہے ہیں، جبکہ وزراء نتھیاگلی میں سیر سپاٹوں میں مصروف ہیں، اوورسیز پاکستانیوں نے ہر موقع پر پاکستان سے محبت کا ثبوت دیا ہے، یہ وہ لوگ ہیں جو ہر سال کثیر زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں، ملک میں کوئی بھی مصبیت آتی ہے تو یہ آگے بڑھ کر اس میں حصہ لیتے اور پاکستان کی مدد کرتے ہیں، قرض اتارو ملک سنوارو ہو یا زلزلہ و سیلاب کا فنڈز ہر مشکل میں اوورسیز پاکستانی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں، لیکن آج یہ کورونا وباء کی وجہ سے مشکل میں ہیں تو حکومت نے انہیں بے یار ومددگار چھوڑ دیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسوقت پاکستانیوں کی لاشیں بیرون ممالک حجروں اور ڈیروں میں پڑی ہیں، لاشوں سے مردہ خانے بھر گئے ہیں اور ان کو وارثین تک پہنچانے کا کوئی انتظام نہیں، اوورسیز پاکستانی گھر آنا چاہتے ہیں لیکن ان کیلئے کوئی انتظام نہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں سو رہی ہیں اور سفارت خانوں تک ان کی رسائی نہیں ہے، حکومت نے ان کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر دیا ہے اور 700 ریال کا ٹکٹ 3300 میں دیا جارہا ہے جو شرمناک ہے، یہ لوگ لاوارث نہیں، جماعت اسلامی اوورسیز پاکستانیوں کیلئے آواز بلند کرے گی اور ان کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ سراج الحق نے کہا کہ ہم نے بار بار حکومت کی توجہ ان پاکستانیوں کے مسائل کی طرف دلائی لیکن حکومت نے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے، حکومت گونگی اور بہری بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ممالک سفارت خانوں میں فعال ڈیسک کے قیام کو یقینی بنائیں جس تک ہر پاکستانی کی رسائی ممکن ہو اور ان کیلئے ایمبولنس کا انتطام ہو، خصوصی فلایئٹس اور رعایتی قیمتوں پر ٹکٹس کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اوورسیز پاکستانیوں کیلئے اگر حکومت نے اقدامات نہ کئے تو ہم سخت احتجاج کریں گے، حکومت کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ اوورسیز پاکستان ہمارے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں یہ لاوارث نہیں اور جماعت اسلامی اس کے ساتھ کھڑی ہے۔ دوسری جانب لوئر دیر انجمن تاجران کمبڑ بازار نے کہا کہ فاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کے اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں جس میں اس نے موجودہ صورتحال میں پھنسے ہوئے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ڈبل کرایہ یعنی دو طرفہ ٹکٹس لینے کا حکم دیا ہے۔ اس طرح کا اقدام ظلم اور استحصال ہے، ریاست ماں باپ کی طرح ہوتی ہے اپنے شہریوں کو لوٹنے کے بجائے ان پر رحم کیا جائے۔ اس موقع پر مظاہرین نے مندرجہ ذیل مطالبات پیش کئے۔

1. کورونا ریلیف فنڈ کا خاطر خواہ حصہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے مختص کیا جائے۔

2. خیبر پختونخوا اور بالخصوص ملاکنڈ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے تقریباً 20 لاکھ پاکستانیوں میں سے اکثریت یومیہ اُجرت پر کام کر رہے ہیں، تین مہینوں کے لاک ڈاؤن اور بیروزگاری کیوجہ سے یہ طبقہ انتہائی متاثر ہیں، ان کو خصوصی توجہ دیکر خصوصی پروازوں اور مفت ٹکٹ کا انتظام کیا جائے۔

3. خلیجی ممالک سے روزانہ کے بنیاد پر باچاخان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کیلئے پروازوں کو بحال کیا جائے، صرف PIA نہیں بلکہ دیگر فضائی کمپنیز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں۔

4. لاک ڈاؤن سے متاثرہ اوورسیز پاکستانیوں کے اہلخانہ کی مالی معاونت کی جائے۔

5. پاکستانیوں کی جو 140 میتیں اسوقت سعودی عرب کے مردہ خانوں میں پڑی ہیں ان کو فوری طور پر وطن لانے کیلئے انتطامات کئے جائیں۔

6. پاکستانی سفارتخانوں اور قونصل خانوں کے آوقات کار کا دائرہ 24 گھنٹے تک بڑھایا جائے تاکہ ان ایمرجنسی حالات میں اپنے شہریوں کو بروقت طبی امداد، قانونی امداد، راشن اور فوڈ پیکجز کی فراہمی یقینی بنایا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 865888
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش