0
Monday 1 Jun 2020 10:24

2 سفارت کاروں پر جاسوسی کا الزام، پاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج

2 سفارت کاروں پر جاسوسی کا الزام، پاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج
اسلام ٹائمز۔ بھارت نے جاسوسی کا الزام لگا کر پاکستان کے 2 سفارت کار ملک بدر کردیے جس پر پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو رات گئے دفتر خارجہ طلب کے اس پر شدید احتجاج کیا ہے۔ نئی دہلی میں پاکستان کے ناظم الامور کو وزارت خارجہ طلب کر کے ایک احتجاجی مراسلہ دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے دونوں سفارتکار بھارت کی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں، مراسلے میں پاکستانی ناظم الامور سے کہا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پاکستانی مشن کا کوئی اہلکار اپنے منصب کے منافی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہو۔ پاکستان نے اس بھارتی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دہلی میں سفارتی مشن کے دونوں اہلکاروں کو پہلے حراست میں لیا گیا، انہیں جھوٹے اور بے بنیاد الزامات تسلیم کرنے پر مجبور کیا گیا۔ پاکستانی ہائی کمیشن کی مداخلت پر انہیں رہا تو کر دیا لیکن ناپسندیدہ شخصیات قرار دیکر 24 گھنٹے میں ملک سے نکل جانے کا حکم دیا گیا ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ عائشہ فاروقی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی یہ حرکتیں سوچے سمجھے منصوبے اور پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا مہم کا حصہ ہیں۔ پاکستان ان بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ بھارت کی یہ حرکتیں ویانا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ہمیشہ عالمی قوانین کے تحت اپنی حدود قیود کے اندر رہ کر کام کیا ہے۔ بھارت اپنی ان حرکتوں سے دونوں ملکوں میں سفارتی گنجائش کو مزید محدود کرتا جا رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں بی جے پی کی حکومت کشیدگی بڑھا کر اپنے اندرونی اور بیرونی مسائل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتی۔ پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے ان ارادوں کا نوٹس لے اور جنوبی ایشیا میں امن وسلامتی کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔
خبر کا کوڈ : 865893
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش