0
Monday 1 Jun 2020 22:55

سعودی عرب اور امارات میں پاکستانیوں کا کوئی پرسان حال نہیں، حکومت تعاون کرے، سراج الحق 

سعودی عرب اور امارات میں پاکستانیوں کا کوئی پرسان حال نہیں، حکومت تعاون کرے، سراج الحق 
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے کورونا کی عالمی وبا میں اوورسیز پاکستانیوں کو تنہا چھوڑ دیا ہے، سعودی عرب اور امارات میں پاکستانیوں کا کوئی پرسان حال نہیں اور پاکستانی سفارتخانے اپنے شہریوں سے کوئی تعاون کرنے کو تیار نہیں، مختلف ممالک سے ایک لاکھ تیس ہزار پاکستانیوں نے واپس آنے کی درخواستیں دے رکھی ہیں، پی آئی اے نے جو شیڈول دیا ہے اس کے مطابق 10جون تک صرف تیس ہزار لوگوں کو واپس لایا جائے گا، شرم کی بات ہے کہ پی آئی اے ٹکٹ کا چار پانچ گنا زیادہ وصول کررہا ہے، کمیشن مافیا مزدوروں کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھا کر اپنی جیبیں بھر رہا ہے مگر حکومت اندھی، گونگی اور بہری بنی ہوئی ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں نے مشکل کی ہر گھڑی میں قوم کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی مگر ان پر مصیبت آئی ہے تو حکومت نے آنکھیں پھیر لی ہیں۔ کورونا متاثرین کی مدد کے لیے مختص کیا گیا 12 سو ارب کہاں خرچ ہوا؟ خود حکمرانوں کو بھی معلوم نہیں۔ اس 12سو ارب میں اوورسیز پاکستانیوں اور ٹڈی دل سے متاثرہ کسانوں کا بھی حصہ ہونا چاہیے۔ حکومت اوورسیز پاکستانیوں سے قرنطینہ میں رکھنے کا ایک رات کا تین ہزار اور کھانے پینے کی مد میں ایک دن کا پندرہ سو وصول کررہی ہے جو ظلم کی انتہا ہے۔ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو وطن لائے جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن کراچی، کوئٹہ، لاہور، پشاور اور اسلام آباد کے ائیرپورٹس پر فری قرنطینہ سینٹر بنا کر اپنے بھائیوں کی مدد کرنے کو تیار ہے۔ جس کا ٹیسٹ پوزیٹو آئے حکومت کا رویہ بھی اس کے ساتھ پازیٹو ہونا چاہیے مگر حکومت ان کے ساتھ دہشتگردوں جیسا رویہ اختیار کرلیتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور امور خارجہ کے قائم مقام ڈائریکٹر عبدالقدوس منہاس بھی موجود تھے۔
  
 سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اس وقت اوورسیز پاکستانیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک کروڑ پاکستانی ملک سے باہر اور حکومت کی توجہ کے مستحق ہیں، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں حالات انتہائی پریشان کن ہیں، کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کو مردہ خانوں اور ہسپتالوں میں منتقل نہیں کرنے دیا جا رہا، پاکستانی سفیروں کی عدم دلچسپی سے اوورسیز پاکستانی بے یارو مددگار ہیں۔ پوری کوشش کے باوجود اوورسیز پاکستانیوں کے وزیر سے رابطہ نہیں ہورہا۔ حکومت فوری طور پر سمندر پار پاکستانیوں کے معاملات کا نوٹس لے اور انہیں وطن لے کر آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کی بدانتظامی کی وجہ سے یہاں مرض بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے ہر چیلنج میں فرنٹ لائن پر آکر ملک کا ساتھ دیا ہے۔ اب ہماری حکومت نے ان کی طرف سے آنکھیں بند کرلی ہیں۔ بیرون ممالک میں ہمارے سفارتخانے لوگوں کے کام نہیں آ رہے۔ سفارتخانوں کا کام صرف چودہ اگست کی تقریب منعقد کرنا نہیں بلکہ اپنے ہم وطنوں کی خدمت کرنا ہے۔ انہوں  نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ پی آئی اے کا ٹکٹ ملتا نہیں اور اگر ملتا ہے تو کئی گنا زیادہ قیمت پر۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران پوری دنیا نے اپنے شہریوں کو واپس لانے کے لئے اقدامات کئے، ہماری حکومت کو بھی اپنے شہریوں کیلئے انتظامات کرنے چاہئیں تھے مگر حکومت سوئی رہی، پی آئی اے کے پاس فنڈ نہیں تو حکومت کو بارہ سو ارب کے کرونا فنڈ سے اوورسیز پاکستانیوں کو واپس لانا چاہئپے تھا۔ سفارتخانوں کو چاہیپے ایمرجنسی یونٹ قائم کریں، انہوں نے کہا کہ کیا ہمارے سفارتخانے اتنے غریب ہیں کہ پاکستانیوں کی لاشیں واپس نہیں لاسکتے، حکومت سے گزارش ہے جو لوگ واپس آرہے ہیں ان کو مجرم سمجھ کر نہ پیش آئے بلکہ ان کے ساتھ مہمانوں کی طرح سلوک کیا جائے، قرنطینہ میں اوورسیز کو سہولیات دی جائیں، اوورسیز لاوارث نہیں ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے حکومت پی آئی اے کمیشن کو ختم کرے، لیبارٹریز سے فری ٹیسٹ کروائے جائیں، قرنطینہ میں فری سہولیات دی جائیں، بے روزگار ہونے والوں کو آسان شرائط پر بلاسود قرضے دیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران خود تسلیم کرتے ہیں کہ ایک کروڑ اسی لاکھ لوگ بے روز گار ہوگئے ہیں اور خط غربت سے لاکھوں لوگ مزید نیچے آگئے ہیں۔بارہ سو ارب کہاں لگایا گیا ہے؟ بیرونی فنڈ کہاں خرچ کیا گیا ہے۔ کیا یہ لوگ اس فنڈ کے حق دار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام حکومتی ڈیٹا پر یقین نہیں رکھتے، حکومت ڈاکٹرز کو حفاظتی سامان نہیں دے سکی۔ حالانکہ حکومت کا سارا زور کورونا پر ہے اور ایسا لگتا پے دوسری بیماریوں نے چھٹی کر لی ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 866018
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش