0
Tuesday 2 Jun 2020 09:29

نیویارک اور الینوئس کے گورنرز کی ٹرمپ پر تنقید

نیویارک اور الینوئس کے گورنرز کی ٹرمپ پر تنقید
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکا میں مظاہروں کو روکنے کے لیے فوج تعینات کرنے کے اعلان پر امریکی ریاست نیویارک کے گورنر انڈریو کومو اور گورنر الینوئس جے رابرٹ پریٹزگر نے انہیں ہدف تنقید بنایا ہے۔ امریکی ریاست نیویارک کے گورنر انڈریو کومو کا کہنا ہے کہ فلائیڈ کے ہلاکت امریکی تاریخ کا شرمناک باب ہے، پرامن مظاہرین کے خلاف فوج کی تعیناتی مضحکہ خیز ہے۔ جاری کیے گئے ایک بیان میں گورنر نیویارک انڈریو کومو نے کہا ہے کہ ہمیں پولیس کے تشدد اور ناانصافی کا خاتمہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت ہو گیا اور کتنے لوگوں کو ماریں گے؟ انتہا پسند گروپ دائیں بازو میں ہیں اور بائیں بازو میں بھی، یہ سب جانتے ہیں۔ گورنر نیویارک کا یہ بھی کہنا ہے کہ مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال پر شدید تشویش ہے، مظاہرین کے خلاف طاقت کا بے جا استعمال شرمناک ہے۔

امریکی ریاست الینوئس کے گورنر جے رابرٹ پریٹزگر کا کہنا ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیان بازی اشتعال انگیز ہے۔ جاری کیے گئے ایک بیان میں الینوئس کے گورنر جے رابرٹ پریٹزگر کا مزید کہنا ہے کہ ٹرمپ کی اشتعال انگیز بیان بازی پر شدید تشویش ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وائٹ ہاؤس سے ہونے والی بیان بازی حالات کو مزید مشکل بنا رہی ہے، ہمیں ایسی قومی قیادت کی ضرورت ہے جو تحمل و برداشت کی اپیل کرے۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پرتشدد مظاہروں کی روک تھام کے لیے فوج کو متحرک کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ وائٹ ہاؤس میں نیشنل گارڈ تعینات کر دیے گئے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ریاستی گورنرز پر حکومتی عمل داری قائم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی شہر یا ریاست نے ضروری اقدامات سے گریز کیا تو اس میں فوج تعینات کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، لوٹ مار، جلاؤ گھیراؤ کو روکنے کے لیے ہزاروں فوجی تعینات کر رہا ہوں۔ ٹرمپ نے کہا کہ داخلی دہشت گردی کی کارروائیاں قابلِ مذمت ہیں، چاہتا ہوں اس دہشت گردی کے ذمے دار نوٹس پر آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذمے داروں کو بھاری جرمانے اور طویل جیل کی سزائیں دلائیں گے، ریاستیں نیشنل گارڈز تعینات کر کے سڑکوں پر عمل داری قائم کریں۔ٹرمپ کے خطاب سے قبل وائٹ ہاؤس کے باہر آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں برسائی گئیں۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے بعد ٹرمپ ہنگاموں سے متاثر ہونے والے چرچ تک پیدل گئے، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات تھے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے بعد وائٹ ہاؤس میں نیشنل گارڈ تعینات کر دیئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی امریکی سفید فام پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد امریکا کے کئی شہروں میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ جارج فلائیڈ کی موت کو پوسٹ مارٹم رپورٹ میں قتل قرار دیا گیا ہے، مقتول کو حراست اور تشدد کے دوران دل کا دورہ بھی پڑا تھا۔ سرکاری پوسٹ مارٹم رپورٹ نے جارج فلائیڈ کو دل کا دورہ پڑنے کی تصدیق کی ہے جبکہ رپورٹ میں گردن سختی سے دبانے کی تصدیق بھی ہو گئی ہے، مقتول کو پہلے سے دل کی بیماری تھی۔ قبل ازیں جارج فلائیڈ کے اہلِ خانہ کی جانب سے کرائے گئے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں بھی موت کی وجہ گردن اور کمر کو دبانا قرار دیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 866070
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش