QR CodeQR Code

جسٹس قاضی فائز کے وکیل نے فروغ نسیم کی وکالت پر اعتراض اٹھا دیا

2 Jun 2020 12:36

منیر اے ملک نے فروغ نسیم کی وکالت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے اٹارنی جنرل کا سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہو گا، رولز وفاقی حکومت کو نجی وکیل کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔


اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے وکیل منیر اے ملک نے فروغ نسیم کی وکالت پر اعتراض اٹھا دیا۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان کا 10 رکنی فل کورٹ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ دورانِ سماعت بیرسٹر فروغ نسیم وفاقی حکومت کی نمائندگی کے لیے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ فروغ نسیم نے عدالت میں کو بتایا کہ مجھے ذاتی حیثیت میں بھی فریق بنایا گیا ہے، میری نمائندگی عرفان قادر کریں گے، میں وفاقی حکومت کے ساتھ شہزاد اکبر کی وکالت کروں گا۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے وکیل منیر اے ملک نے فروغ نسیم کی وکالت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ فروغ نسیم کا بڑا احترام ہے لیکن ان کی جانب سے وفاق کی نمائندگی پر اعتراض ہے۔ انہوں نے اپنے مؤقف کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فروغ نسیم کو پیش ہونے کے لیے اٹارنی جنرل کا سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہو گا، رولز وفاقی حکومت کو نجی وکیل کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ وکیل منیر اے ملک نے یہ بھی کہا کہ اٹارنی جنرل آفس سے وکیل پیش ہونے کی اہلیت نہ رکھتا ہو تو اٹارنی جنرل کو سرٹیفکیٹ دینا پڑتا ہے۔ جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ آپ سے کہوں گا کہ اعتراض نہ اٹھائیں اور کیس کو آگے بڑھنے دیں، عدالتِ عظمیٰ کی موسمِ گرما کی تعطیلات ہونے والی ہیں، ہم کیس کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 866146

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/866146/جسٹس-قاضی-فائز-کے-وکیل-نے-فروغ-نسیم-کی-وکالت-پر-اعتراض-اٹھا-دیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org