0
Tuesday 2 Jun 2020 13:00

امریکی فضائیہ میں خودکار اسکائی بورگ جیٹ طیارے شامل کرنے کا منصوبہ

امریکی فضائیہ میں خودکار اسکائی بورگ جیٹ طیارے شامل کرنے کا منصوبہ
اسلام ٹائمز۔ امریکی فضائیہ 2023ء تک ایسے جیٹ طیارے اپنے فضائی بیڑے میں شامل کرنے کی تیاری کر رہی ہے جو مصنوعی ذہانت سے لیس ہونے کے علاوہ مکمل خودکار اور خودمختار بھی ہوں۔ شنید ہے کہ امریکی فضائیہ نے اس مقصد کے لیے 40 کروڑ ڈالر کا تحقیقی فنڈ بھی مختص کر لیا ہے جو ایک یا زیادہ کمپنیوں کو ان خودکار طیاروں کا پروٹوٹائپ تیار کرنے کے لیے دیئے جائیں گے۔ ’’اسکائی بورگ‘‘ (Skyborg) کہلانے والے اس منصوبے کے تحت بننے والے خودکار طیارے اگرچہ پائلٹ بردار لڑاکا طیاروں کے ساتھ ٹکڑیوں کی شکل میں بھی پرواز کر سکیں، تاہم یہ اس قابل بھی ہوں گے کہ مکمل خودکار انداز میں، انسانی مداخلت کے بغیر بھی کوئی مشن انجام دے سکیں۔ انہیں بطور خاص ایسے خطرناک مشنز کے لیے بنایا جائے گا جہاں انسانوں یا مہنگے لڑاکا طیاروں کو بھیجنا شدید جانی و مالی نقصان کا باعث بن سکتا ہو۔ یہی وجہ ہے کہ اسکائی بورگ جیٹ طیاروں کی پیداواری لاگت بھی کم سے کم رکھنے پر زور دیا جا رہا ہے۔

امریکی دفاعی جریدے ’’ڈیفنس نیوز‘‘ کے مطابق اسکائی بورگ کا ٹھیکہ حاصل کرنے کے لیے جن چار کمپنیوں میں مقابلہ ہے ان میں بوئنگ کارپوریشن اور لاک ہیڈ مارٹن بھی شامل ہیں جنہیں دفاعی صنعت کے میدان میں ایک دوسرے کا حریف سمجھا جاتا ہے۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ لڑاکا اور بمبار طیاروں کو مکمل خودکار و خودمختار بنانے کی ٹیکنالوجی پہلے ہی پختہ حالت میں موجود ہے جسے آج کے سب سونک (آواز سے کم رفتار) ڈرونز اور کروز میزائلوں میں عام استعمال کیا جا رہا ہے، لیکن یہ پہلا موقع ہو گا کہ جب اس ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے ایسے خودکار و خودمختار جیٹ طیارے بنائے جائیں جو آواز سے تیز رفتار ہوں اور روایتی جنگی طیاروں کی طرح متعدد بار پرواز کرنے کے اہل بھی ہوں۔ عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکائی بورگ یا اس جیسے کسی بھی منصوبے کی کامیاب تکمیل سے فضائی جنگ میں ایک نیا انقلاب آ جائے گا اور ہو سکتا ہے کہ مستقبل کے میدانِ جنگ پر انسان بردار لڑاکا طیاروں کی بجائے ’’غیر انسان بردار جنگی طیاروں‘‘ (UCAVs) کا راج ہو۔
خبر کا کوڈ : 866148
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش