0
Tuesday 2 Jun 2020 23:09

اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات حل نہ ہوئیں تو وزیراعلیٰ کے آبائی ضلع میں دھرنا دینگے، مشتاق خان

اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات حل نہ ہوئیں تو وزیراعلیٰ کے آبائی ضلع  میں دھرنا دینگے، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ  اوورسیز پاکستانی اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات حل کرے، اگر اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات حل نہ ہوئیں تو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے آبائی ضلع سوات میں دھرنا دیں گے۔ حکومت کورونا وبا میں خود قرنطینہ میں چلی گئی ہے۔ حکومت لاک ڈاؤن کے سلسلے میں تذباب کا شکار ہے۔ کیا کورونا صرف ہفتے اور اتوار کو ہوتا ہے، باقی دنوں میں چھٹی پر ہوتا ہے۔صرف لاہور شہر میں چھ لاکھ سے زائد مریض کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ کورونا کے مسئلے پر حکومت، پارلیمنٹ اور تمام سیاسی جماعتوں کو بروکار لائے اور کورونا کے حوالے سے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دے۔ پی ٹی آئی حکومت اپنے منشور اور پالیسیوں میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا حنیف اللہ، میڈیا کوآرڈینیٹر سید جماعت علی شاہ اور جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر صدیق الرحمن پراچہ بھی موجود تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت تیرہ ہزار ارب روپے سے زائد کے قرضے لے چکی ہے۔ موجودہ حکومت نے قرضوں کا ہمالیہ کھڑا کر دیا۔ پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں کسی حکومت نے اتنے قرضے نہیں لئے۔ وزیراعظم کہتے تھے کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے، اب ہر کسی سے خیرات اور قرضے مانگ رہے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو حکومت نے بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔ حکومت مسافروں سے خالی جہاز کے پیسے بھی لے رہی ہے جو کہ ظلم ہے۔ چیف جسٹس اس مسئلے پر سوموٹو ایکشن لیں۔ طبی عملے کو کورونا میں خدمات سر انجام دینے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔طبی عملہ ہمارے ہیروز ہیں۔ کورونا وائرس سے جو ڈاکٹرز اور طبی عملہ شہید ہوا ہے ان قومی ہیروز قرار دیا جائے۔ الخدامت فاؤنڈیشن نے کورونا وباء میں بہت اعلیٰ خدمات دی ہیں۔ آٹھ ملین لوگوں کو الخدمت فاؤنڈیشن نے راشن پہچایا ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے کورونا وبا کے سلسلے میں این جی اوز کا کوئی اجلاس نہیں بلایا۔ این جی اوز کی خدمات کے حوالے سے حکومت کو اجلاس بلانا چاہیے۔ جب لاک ڈاؤن ختم کیا تو تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا کیا جواز ہے۔ پرائیویٹ تعلیمی ادارے مالیاتی خسارے کا شکار ہیں۔ حکومت تمام تعلیمی اداروں کو ایس او پیز کے ساتھ کھول دے۔ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ دینی مدارس کو بھی ایس او پیز کے تحت کھولا جائے اور ان کے لئے بھی مالیاتی پیکج کے اعلان کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کے بلوں میں خصوصی ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ باچا خان انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو جلد سے جلد تمام ائیر لائنز کے لیے کھولا جائے۔ حکومت اوورسیز پاکستانیوں سے قرنطینہ کی فیس نہ لے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے لئے الخدمت فاؤنڈیشن مفت قرنطینہ سنٹر فراہم کر ے گی۔ خلیجی ممالک میں پاکستانیوں کی لاشوں کی بے حرمتی کی جارہی ہے۔ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات حل کرنے کے لیے اقدامات کرے۔
خبر کا کوڈ : 866258
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش