QR CodeQR Code

 قبریں کھود کر توہین کرنا ایسا ہے جیسے نسل در نسل دشمنی چل رہی ہو

او آئی سی شام میں ہونے والے واقعات کو شامی صدر کی معاونت سے روکے، حامد سعید کاظمی 

 آج پورا کفر مسلمانوں کے مدمقابل آ چکا ہے

2 Jun 2020 23:32

ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرمذہبی اُمور کا کہنا تھا کہ مزارات سے سکون اور راحت ملتی ہے، بازار اور بنک کھلے جبکہ مزارات پر پابندی ہے، دوہرے معیار نہیں چلیں گے، وہ کام نہ کیا جائے جس سے للہ کے قہر کو دعوت دی جائے، ساری دنیا میں عالم اسلام کے خلاف کفار اکھٹے ہو رہے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر مذہبی اُمور حامد سعید کاظمی نے کہا کہ شام کے صوبہ ادلب میں خلیفہ اسلام حضرت عمر بن عبدالعزیز اور ان کی اہلیہ کے مقدس مزارات کی شرپسند عناصر کے ہاتھوں  بے حرمتی اور مبارک اجساد کی بے حرمتی پر علمائے کرام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور اس افسوسناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ کورونا وائرس عالمی وبا ہے اس کے جلد خاتمے کے لیے دعاگو ہیں لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت کے دوہرے معیار پر افسوس ہے، ایک طرف کورٹ کچہری، بازاروں اور مارکیٹوں میں ہجوم ہوتا ہے وہاں اجازت ہے جبکہ مزارات اور مساجد کو بند کیا جا رہا ہے، جمعہ کی نماز پر پابندی عائد کی گئی ہے مگر جلوس کی اجازت دے دی جاتی ہے، حکومت کو دوہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ شام میں مزارات کو شہید کیا جا رہا ہے، مزارات پر بمباری کی جا رہی ہے، حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مزار کی بے حرمتی کی گئی، قبریں کھود کر توہین کرنا ایسا ہے جیسے نسل در نسل دشمنی چل رہی ہو، آج پورا کفر مسلمانوں کے مدمقابل آ چکا ہے، عالم کفر عالم اسلام کے مقابلے میں آ چکا ہے، ایسی حرکات سے امت کے اتحاد کو نقصان پہنچانا مقصود ہے، شام میں پیش آنے والے واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔ او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ شام کے صدر کی معاونت سے ایسے واقعات کو روکا جائے۔

 حامد سعید کاظمی کا مزید کہنا تھا کہ مزارات سے سکون اور راحت ملتی ہے، بازار اور بنک کھلے جبکہ مزارات پر پابندی ہے، دوہرے معیار نہیں چلیں گے، وہ کام نہ کیا جائے جس سے للہ کے قہر کو دعوت دی جائے، ساری دنیا میں عالم اسلام کے خلاف کفار اکھٹے ہو رہے ہیں، یہ صرف ہمارے جذبات مجروح کرنے کے لیے نہیں ہے یہ عالم اسلام کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی احکامات کے مطابق مساجد، مدارس اور خانقاہوں پر ایس او پیز کی پابندی کی جارہی ہے، لیکن حیرت اور افسوس کا مقام ہے کہ ایک طرف تو مساجد میں اعتکاف پر بیٹھنے کی پابندی لگائی گئی دوسری طرف ایک مکتبہ فکر کو کھلم کھلا جلوس نکالنے کی اجازت دی گئی، یہ دوعملی ہمارے لئے ناقابل فہم ہی نہیں تشویشناک بھی ہے۔ لاک ڈاون میں پاکستان میں مزارات بند کر دیے گئے، کورٹ کچہری، بازاروں اور مارکیٹوں میں ہجوم ہوتا ہے وہاں اجازت ہے مگر مزار بند ہیں، جمعہ کی نماز پر پابندی عائد کی گئی ہے مگر جلوس کی اجازت دے دی جاتی ہے۔ پریس کانفرنس میں علامہ حافظ محمد فاروق خان سعیدی، وسیم ممتاز ایڈووکیٹ، سید رمضان شاہ فیضی، علامہ مفتی محمد عثمان پسروری، قاری محمد عبدالغفار نقشبندی، قاری فیض بخش رضوی، قاضی محمد بشیر گولڑوی اور ڈاکٹرارشد بلوچ بھی شریک تھے۔


خبر کا کوڈ: 866269

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/866269/او-آئی-سی-شام-میں-ہونے-والے-واقعات-کو-شامی-صدر-کی-معاونت-سے-روکے-حامد-سعید-کاظمی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org