0
Sunday 7 Jun 2020 19:53

ایس او پیز کے ساتھ پارلیمانی اجلاس منعقد کیا جائے ورنہ بہت غلط پیغام جائے گا، احسن اقبال

ایس او پیز کے ساتھ پارلیمانی اجلاس منعقد کیا جائے ورنہ بہت غلط پیغام جائے گا، احسن اقبال
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بجٹ اجلاس میں شرکت کا خطرہ مول لینا پڑے گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ورچوئل اجلاس سے متعلق سوال پر احسن اقبال نے کہا کہ کسی بھی ریاست کی 3 شاخیں ایگزیکٹو، عدلیہ اور پارلیمنٹ ہیں، اس وقت ایگزیکٹو فعال ہے کابینہ کے اجلاس بھی ہوتے ہیں جس میں پورے ملک سے لوگ آتے ہیں، اس میں افسران بھی شریک ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کابینہ کے اجلاس ہوسکتے ہیں تو پارلیمنٹ کے اجلاس میں کیا قباحت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ہائی کورٹس کے سیشن ہورہے ہیں، سپریم کورٹ میں مختلف علاقوں سے سائلین اور وکلا آرہے ہیں، اصل بات یہ ہے کہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد کرنا ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اگر ایس او پیز کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جائے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ورنہ بہت غلط پیغام جائے گا کہ دیگر تمام ادارے کام کررہے ہیں اور پارلیمنٹ لاک ڈاؤن کردے کہ ہم تو ورچوئل اجلاس کی طرف جارہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ایک طرف حکومت کہہ رہی ہے کہ ملک نارمل ہورہا ہے، سیاحت کے لیے ملک کھولا جارہا ہے، دفاتر کھولے جارہے ہیں، پارکس کھول دیے گئے ہیں سب کھولا جارہا ہے دوسری طرف ہم پارلیمنٹ کے اجلاس پر جو اراکین اسمبلی خود کو اتنے کمزور ظاہر کریں کہ ہماری جان بہت پیاری ہے، لوگ مرتے ہیں تو مریں، یہ مناسب بات نہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ یورپ، لبنان، مشرق وسطیٰ کی مثال دیکھ لیں، برطانیہ اور امریکا میں اجلاس ہورہا ہے ہر ملک میں پارلیمنٹ کے اراکین مل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سارے ممالک کی ڈومیسٹک پارلیمنٹس نے لوگوں کی تعداد محدود کی ہے اور ہر جماعت کے تناسب سے شرکت یقینی بناتے ہیں تو ہم نے بھی کہا ہے کہ ایس او پیز طے کرلیں کہ سماجی فاصلے کے تحت کتنے افراد کو اجلاس میں آنا چاہیے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ورچوئل اجلاس میں اسمبلی کی کارروائی میں اس طریقے سے حصہ نہیں لے سکتے اور انہوں نے کہا کہ ورچوئل اجلاس میں اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر جس کو چاہے شٹ ڈاؤن کردے اور آپ اس پر بات نہ کرسکیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ابھی ملک میں بجٹ پاس ہونا ہے، بجٹ کی بحث بہت اہم چیز ہے، یہ کوئی معمول کی کارروائی نہیں ہے اس میں اراکین اسمبلی کا موجود ہونا بہت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح ملک میں کورونا کی صورتحال، ٹڈی دل کا مسئلہ، کورونا کے بعد معاشی بحالی یہ بہت اہم مسئلے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ ہر شعبے کے پیشہ وارانہ خطرات ہوتے ہیں ہم سیاستدان، عوام سے دور نہیں ہوسکتے، احتیاط ضرور کرنی چاہیے۔ احسن اقبال نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کوئی بات کرتی ہے تو حکومت کا کوئی بندہ کھڑا ہو کر گالی گلوچ شروع کردیتا ہے، جس طرح اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے اسمبلی کو چلایا ہے تو وہ اپوزیشن کو بولنے نہیں دیتے اگر ورچوئل اجلاس بلایا گیا تو وہ اپوزیشن میں سے کسی کو بھی بولنے نہیں دیں گے۔ اجلاس میں شہباز شریف کی شرکت سے متعلق سوال پر احسن اقبال نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ بجٹ سیشن ہے اور بہت اہم اجلاس ہے اس حوالے سے جو بھی ضابطہ یا ایس او پیز ہوں گی تو شہباز شریف کویہ رسک لینا پڑے گا اور انشااللہ وہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 867148
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش