0
Monday 8 Jun 2020 10:33

چین اور بھارت سرحدی تنازع کے پرامن حل کے متلاشی

چین اور بھارت سرحدی تنازع کے پرامن حل کے متلاشی
اسلام ٹائمز۔ ہندوستانی اور چینی فوجی کمانڈروں نے حالیہ برسوں میں وزیراعظم نریندر مودی اور صدر شی جن پنگ کے درمیان طے پانے والے دوطرفہ معاہدوں کے مطابق مشرقی لداخ میں موجودہ سرحدی مسئلے کو پرامن طور پر حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ نے بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں بھارت اور چین نے سرحد کے اطراف کے علاقوں کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قائم سفارتی اور فوجی چینلز کو اپنایا تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ لیہ میں مقیم (بھارتی) کور کمانڈر اور چینی کمانڈر کے درمیان 6 جون کو چشول مولڈو خطے میں ایک اجلاس ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اجلاس خوشگوار اور مثبت ماحول میں ہوا تھا، دونوں فریقین نے مختلف دو طرفہ معاہدوں کے مطابق سرحدی علاقوں کے تنازع کو پرامن طور پر حل کرنے پر اتفاق کیا اور رہنماؤں کے درمیان معاہدے کو مدنظر رکھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کی مجموعی ترقی کے لیے بھارت چین سرحدی خطوں میں امن کی ضرورت پر اتفاق کیا تھا۔

بھارتی اخبار میں نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بھارتی فریق نے چین کو اپریل کی پوزیشنز پر واپس جانے کے لیے دباؤ ڈالا ہے۔وزارت نے کہا کہ دونوں فریقین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اس سال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ ہے اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جلدازجلد قرارداد، تعلقات کو مزید فروغ دینے میں معاون ثابت ہو گی۔ بیان میں کہا گیا کہ اسی طرح دونوں فریقین صورتحال کو حل کرنے اور سرحدی علاقوں میں امن و سکون کو یقینی بنانے کے لیے فوجی اور سفارتی مصروفیات جاری رکھیں گے۔ بھارتی وفد کی قیادت لیہ بیس 14 کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹننٹ جنرل ہریندر سنگھ کر رہے تھے جب کہ چینی وفد کی سربراہی تبت فوجی ضلع کے کمانڈر میجر جنل لیو لن کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ چین اور بھارت کی فوج لداخ میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں اور کشیدگی میں مزید اضافے کا خطرہ ہے۔ گزشتہ ماہ کے آخر میں بھارت نے چین کے ساتھ سرحدی تنازع پر امریکی صدر کی ثالثی کی پیشکش یہ کہہ کر مسترد کر دی تھی کہ وہ مذکورہ معاملے پر بیجنگ کے ساتھ مسئلے کے حل کے لیے کوشاں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ثالثی کی پیشکش اس وقت سامنے آئی تھی جب بھارتی دفاعی ذرائع نے بتایا تھا کہ سینکڑوں چینی فوجی 3 ہزار 500 کلو میٹر لمبی سرحد کے ساتھ متنازع زون میں داخل ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کی افواج لداخ کی وادی گالوان میں خیمہ زن ہیں اور ایک دوسرے پر متنازع سرحد پار کرنے کا الزام عائد کر رہی ہیں۔ نئی دہلی میں بھارتی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ چین کی جانب سے تقریباً 80 سے 100 ٹینٹ نصب کردیے گئے ہیں جبکہ بھارت کی جانب سے بھی 60 خیمے لگائے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 867233
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش