0
Saturday 25 Jul 2009 12:31

نیتن یاھو کی شرائط پر بات کرنا فضول ہے: حماس

نیتن یاھو کی شرائط پر بات کرنا فضول ہے: حماس
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے پارلیمانی بلاک اصلاح و تبدیلی کے رکن ڈاکٹر محمد شہاب نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاھو کی طرف سے فلسطینیوں کے ساتھ امن سے متعلق پانچ شرائط پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ "فضول شرائط پر بات کرنا وقت کا ضیاع ہے"۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نے فلسطین کے ساتھ امن کے قیام کے لیے پانچ شرائط پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینی اسرائیل کو یہودی ریاست تسلیم کریں، پناہ گزینوں کی واپسی کے مطالبے سے دستبردار ہو جائیں، اسرائیل کے خلاف ہر قسم کا منفی پروپیگنڈہ ترک کر دیں اور مسلح مزاحمت ختم کر کے مکمل طور پر غیر مسلح ہو جائیں تو ان کے ساتھ امن بات چیت ممکن ہے۔ ان کے اس بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر شہاب کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو جو چاہیں خواب دیکھیں، فلسطین کا کوئی بچہ بھی ان شرائط کو سننے کو تیار نہیں ہو گا، اسرائیلی وزیراعظم کی ان شرائط کا صاف اور مختصر جواب صرف" نہیں" ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی شرائط پر غور کرنا بھی بے سود ہے کیونکہ ہمیں اس بات پر پورا یقین ہے کہ اسرائیل کتنی ہی لمبی عمر حاصل کر لے پھر بھی اس کا زوال اور خاتمہ یقینی ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب فلسطین سے نکالے گئے لاکھوں بے وطن شہری اپنے وطن میں آباد ہوں گے اور القدس کے دارالحکومت پر مشتمل ایک آزاد اور بالادست ریاست قائم ہو کر ر ہے گی۔ حماس کے راہنما نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے بعض عناصر جو اسرائیل کے ساتھ نام نہاد مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہے ہیں وہ اسرائیل کو تسلیم کر کے فلسطینی عوام کے حقوق کے ساتھ خیانت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر کا فلسطینی عوام سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ فلسطین کے نمائندہ قرار دیئے جا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام ایسی فلسطینی ریاست کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے جس میں اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے اسلحہ رکھنے پر پابندی اور اسرائیلی بندوقوں کے سائے میں مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی کی اجازت ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 8674
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش