0
Wednesday 10 Jun 2020 23:24
رمضان عبداللہ الشلح کی رحلت پر فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجتی

قبلہ اول پر صہیونی قبضے کو 53 سال گزر گئے، افسوس امہ آج بھی خواب غفلت کا شکار ہے، علامہ ساجد نقوی

قبلہ اول پر صہیونی قبضے کو 53 سال گزر گئے، افسوس امہ آج بھی خواب غفلت کا شکار ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں قبلہ اول پر صہیونی قبضے کو 53 سال گزر گئے، افسوس امہ آج بھی خواب غفلت کا شکار ہے، امہ کے مسائل کے حل لیے بنایا گیا او آئی سی کا فورم بھی کردار ادا کرنے سے قاصر رہا، صہیونیت کے پیچھے عالمی استعمار امہ میں نفاق ڈالنے میں کامیاب ہوگیا۔ اقوام متحدہ کا کردار بھی آج تک مظلوموں کے حوالے سے جرات مندانہ نہ رہا، جب تک مسلم حکمران اور امہ کے سرکردہ سربراہان اپنے دائروں سے نہیں نکلیں گے امت مسلمہ داخلی خلفشار اور اغیار کی سازشوں کا نشانہ بنتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقبوضہ بیت المقدس پر اسرائیلی صیہونی قبضے کے 53 سال مکمل ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے یاد دلایا کہ 5 جون 1967ء کو عرب اسرائیل جنگ ہوئی، جسے 10 جون کو اقوام متحدہ کی مداخلت سے ختم کرایا گیا۔ اس وقت سے لے کر آج تک قبلہ اول اور انبیاء و مرسلین کی سرزمین فلسطین اور جولان کی پہاڑیاں اسرائیل کے ناجائز قبضے میں ہے، 53 سال پہلے جو وعدہ کیا گیا آج تک بین الاقوامی ادارے وہ وفا کرنے میں ناکام رہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کو ان کے اپنے وطن میں مہاجر بنادیا گیا، ان کی صرف زمینیں نہیں چھینی گئیں بلکہ ان بے یارو مددگار مظلوموں سے جینے کا حق چھین لیا گیا اور ان پر مظالم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں۔ آج بین الاقوامی انسانی حقوق کے ادارے بھی دہائی دے رہے ہیں مگر طاقت کے نشے میں چور امریکی و اسرائیلی استعمار کو کسی قانون یا قاعدے کا پاس نہیں ہے، ہم ایک عرصہ سے بین الاقوامی برادری باالخصوص اسلامی دنیا اور سنجیدہ فکر طبقات کو متوجہ کرتے آرہے ہیں۔ صہیونیت، سفاکیت اور عالمی استعمار ہے اور فلسطین و کشمیر سمیت دنیا میں ظلم و ستم روا رکھنے والے جابرانہ نظام کا اصل پشتی بان بھی استعمار ہی ہے، چند روز قبل اسرائیل کے جنگی جرائم پر عالمی فوجداری عدالت کی تحقیقاتی رپورٹ اور مقدمہ کے اندراج میں رکاوٹ ڈالنے سے واضح ہوگیا ہے کہ اپنے مذموم و مکروہ عزائم کی خاطر یہ صیہونی اور استعماری قوتیں کسی بھی حد تک جاسکتی ہیں۔ ایک طرف اقوام متحدہ کا وہ حکم نامہ ہے جس میں کہا گیا کہ اسرائیلی جنگی جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کرائی جائیں گی مگر دوسری جانب انتہائی ڈھٹائی سے اس میں رکاوٹ بننے والا عالمی استعمار ہے، جسے کسی بھی ریاستی یا بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ اس صورتحال نے ایک مرتبہ پھر واضح کر دیا ہے اور دنیا کی آنکھیں کھول دی ہیں، کیا اس ساری صورتحال میں امت مسلمہ کی نمائندہ تنظیم او آئی سی بھی خواب غفلت سے بیدار ہوگی۔؟ اب تو ایمنسٹی انٹرنیشنل تک نے یہ کہہ دیا ہے کہ غاصب نظام نے فلسطینی عوام کے حقوق کو پامال کردیا ہے اور ان کی سانس تک بند کردی ہے جبکہ آئے روز مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی، نہتے فلسطینیوں کا قتل، ان کی آبادیوں اور کھتیوں کو تاراج کرنا معمول بن چکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صہیونیت کا پشتی بان جہاں ایک طرف خوشحال ممالک کو تاراج کرکے وہاں کے عوام کو تباہ و برباد کررہا ہے تو وہیں بعض ممالک میں نفاق کے بیج بو کر فصل پکنے کا انتظار کررہا ہے، سنجیدہ فکر شخصیات اور امہ کے حکمران طبقہ کو متوجہ کرتے ہیں جب تک مسلم حکمران اور امہ کے سرکردہ سربراہان اپنے دائروں سے نہیں نکلیں گے امت مسلمہ داخلی خلفشار اور اغیار کی سازشوں کا نشانہ بنتی رہے گی۔ آخر میں علامہ ساجد نقوی نے جہاد اسلامی فلسطین کے سابق سربراہ رمضان عبداللہ الشلح کی رحلت پر گہرے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے پوری فلسطینی قوم، فلسطینی مجاہدین اور خاص طور لواحقین سے تعزیت پیش کی اور فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجتی کی۔
خبر کا کوڈ : 867827
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش