0
Saturday 13 Jun 2020 11:14

گلگت بلتستان کے نگران وزیر اعلیٰ کیلئے حکومت و اپوزیشن کی جانب سے 26 نام

گلگت بلتستان کے نگران وزیر اعلیٰ کیلئے حکومت و اپوزیشن کی جانب سے 26 نام
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے نگران وزیراعلیٰ کیلئے دو درجن سے زائد امیدوار میدان میں کود پڑے، حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے 26 نام دیئے گئے ہیں۔ دونوں کی جانب سے پیش کیے گئے ناموں میں سابق آئی جی پی افضل علی شگری اور سابق صوبائی وزیر دیدار علی مشترک ہیں۔ نگران وزیر اعلیٰ کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر محمد شفیع نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن سے ملاقات بھی کی تھی اور نگران وزیراعلیٰ کیلئے 13 نام وزیراعلیٰ کو پیش کیا جبکہ اس موقع پر وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے بھی نگران وزیر اعلیٰ کیلئے اپنی پارٹی کی جانب سے 13 نام قائد حزب اختلاف کو پیش کیا۔ سابق آئی جی پی افضل علی شگری اور سابق صوبائی وزیر دیدار علی کا نام دونوں کی فہرست میں شامل ہے۔ قائد حزب اختلاف کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ کیلئے پیش کئے گئے ناموں میں سابق آئی جی پی افضل علی شگری ضلع سکردو، سابق صوبائی وزیر دیدار علی ضلع گلگت، شیخ ناصر زمانی گلگت، عدیل مراد خان ضلع استور، اسد اللہ ایڈووکیٹ گلگت، محمد علی خان ضلع نگر، راجہ نظیم خان ضلع ہنزہ، فوزیہ سلیم عباس ضلع سکردو، ہاشم خان ضلع غذر، محمد علی قائد ضلع نگر، نسیم گلگتی، بریگیڈئر (ر) محمد حسین، بریگیڈئر ریٹائرڈ اقبال شامل ہیں

دوسری جانب وزیراعلیٰ کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ کیلئے پیش کئے گئے ناموں میں جسٹس (ر) صاحب خان، جسٹس (ر) مظفر حسین، جسٹس (ر) محمد یعقوب، جسٹس (ر) عمر خان، ریٹائرڈ وفاقی سیکرٹری شاہداللہ بیگ، سابق آئی جی پی افضل علی شگری، سابق ڈی آئی جی میر افضل، سابق صوبائی وزیر دیدار علی، بریگیڈئیر (ر) مسعود احمد، سینئر صحافی ایمان شاہ، عبدالحمید بالغاری، مفتی محمد صادق، سابق ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر عبد الجلیل شامل ہیں۔ واضح رہے کہ نگران وزیراعلیٰ کیلئے وزیراعلیٰ، قائد حزب اختلاف اور وزیر امور کشمیر کا ایک نام پر متفق ہونا ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ اور قائد حزب اختلاف نے اپنے اپنے نام ایک دوسرے کو پیش کر دئیے ہیں جبکہ وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور نے ابھی تک اپنے نام پیش نہیں کئے ہیں۔ نگران وزیراعلیٰ کیلئے وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف کا کسی ایک نام پر متفق ہونے کے امکانات موجود ہیں مگر وزیر امور کشمیر کا کسی ایک نام پر متفق ہونے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں اس لئے حتمی فیصلے کا اختیار وزیر اعظم پاکستان استعمال کریں گے۔ یاد رہے کہ موجود نون لیگ کی حکومت کی مدت 24 جون کو پوری ہو رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 868278
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش