0
Saturday 13 Jun 2020 11:19

ٹوئٹر نے چین، ترکی اور روس کے ہزاروں اکاؤنٹس بلاک کر دیے

ٹوئٹر نے چین، ترکی اور روس کے ہزاروں اکاؤنٹس بلاک کر دیے
اسلام ٹائمز۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے چین، ترکی اور روس کے ہزاروں ایسے اکاؤنٹس بلاک کر دیے جو ٹوئٹر کے مطابق ریاستی اداروں سے منسلک تھے۔ ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس سے پروپیگنڈا اور گمراہ کن معلومات پھیلائی جا رہی تھیں اور ان ممالک کی حکومتوں کے ناقدین کو بھی نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ دوسری جانب چین نے ٹوئٹر سے کہا ہے کہ اگر وہ گمراہ کن معلومات سے لڑنا چاہتا ہے تو اسے ایسے اکاؤنٹس بند کر دینے چاہئیں جو چین کو بدنام کرتے ہیں۔ چین نے دلیل دی کہ وہ خود گمراہ کن معلومات کا سب سے بڑا متاثرہ ملک ہے۔ امریکی سوشل میڈیا کمپنی ٹوئٹر نے جمعے کو کہا کہ اب تک سب سے بڑا نیٹ ورک انہوں نے چین کا پکڑا ہے جو 23 ہزار 750 اکاؤنٹس پر مشتمل تھا۔ ان اکاؤنٹس سے مسلسل پوسٹس کی جاتی تھیں جبکہ اس نیٹ ورک کو مزید ڈیڑھ لاکھ اکاؤنٹس کی سپورٹ بھی حاصل تھی جن سے ان پوسٹس کو پھیلایا جاتا تھا۔ ٹوئٹر کے مطابق ترکی کا نیٹ ورک 7 ہزار 340 اکاؤنٹس پر مشتمل تھا جبکہ روس کے نیٹ ورک میں ایک ہزار 152 اکاؤنٹس شامل تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ تمام اکاؤنٹس بلاک اور ان پر شائع ہونے والا مواد ٹوئٹر سے حذف کر دیا گیا ہے لیکن اسے کمپنی کے ڈیٹا بیس میں محفوظ رکھا گیا ہے تاکہ ریسرچرز اس پر تحقیق کر سکیں۔ چین کی وزات خارجہ کی خاتون ترجمان ہوا چننگ نے بریفنگ کے دوران رپورٹرز کو بتایا کہ چین کے بارے میں بہت سارے پلیٹ فارمز پر بہت زیادہ جھوٹ ہے اور یہ کہ معقول نظریات کے ساتھ چینی آوازوں کی ضرورت ہے۔ ٹوئٹر کے مطابق چین کے جس نیٹ ورک کو حال ہی میں بلاک کیا گیا ہے وہ گمراہ کن سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ اس گروپ سے منسلک اکاؤنٹس زیادہ تر چینی زبان میں ٹوئٹ کرتے تھے اور ایسے نظریات کو فروغ دیتے تھے جو چین کی کمیونسٹ پارٹی کو فائدہ پہنچاتے تھے۔

ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ یہ نیٹ ورک ہانگ کانگ کی سیاسی صورتِ حال سے متعلق گمراہ کن معلومات بھی پھیلاتا تھا۔ ترکی کے نیٹ ورک سے متعلق ʼٹوئٹرنے کہا کہ یہ نیٹ ورک رواں سال کے آغاز میں سامنے آیا تھا جو مقامی سطح پر صدر رجب طیب ایردوان اور ان کی جماعت کے لیے سپورٹ بڑھانے کا کام کر رہا تھا۔ ٹوئٹر کے مطابق روس کے اکاؤنٹس بھی سیاسی فوائد کے لیے استعمال ہو رہے تھے۔ ان اکاؤنٹس سے روس میں حکمران جماعت کو پروموٹ اور سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
خبر کا کوڈ : 868280
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش