0
Sunday 14 Jun 2020 00:17

حکومت میں اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے کی جرات نہیں، مشتاق خان

حکومت میں اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے کی جرات نہیں، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے پیپلز پارٹی کی اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میں اتنی ہمت نہیں کے یہ 18ویں ترمیم کو چھیڑ سکے، 18ویں ترمیم کے ساتھ چھیڑ خانی کی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ اٹھارویں ترمیم معمولی نہیں۔ اس پر بہت کام کیا گیا ہے، یہ ترمیم جمہوریت کی اصل شکل ہے، یہ آئین کی بالا دستی اور سویلین سپریمیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی کمیشن میں نان سٹیچوری ممبر کی حیثیت سے خیبر پختونخوا کی نمائندگی پنجاب کے ایک ضلع کا ڈومیسائل رکھنے والے مشرف رسول کو دی گئی ہے، جو کہ ہمارے صوبے کے ساتھ ظلم ہے۔ مشرف رسول نہ اس عہدے کے اہل ہیں نا ہی خیبر پختونخوا کے عوام انہیں اپنا نمائندہ تسلیم کرتے ہیں۔ بلوچستان کے نان سٹیچوری ممبر جاوید جبار میں اخلاقی جرأت تھی کہ انہوں نے استعفیٰ دے دیا، مشرف رسول میں اتنی اخلاقی جرأت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ 7 ہزار 7 سو ارب روپے کے بجٹ میں جی ڈی پی گروتھ پہلی مرتبہ مائنس میں چلی گئی ہے، یہ جب حکومت میں آئے تو ان کی حکومت میں گروتھ ریٹ 5.8 تھا، آپ جی ڈی پی کے قرضے 60 فیصد سے زائد نہیں لے سکتے، ایف بی آر کے لیے 5 ہزار 5 سو ارب رکھے تھے لیکن صرف 3 ہزار 9 سو ارب روپے جمع کیے، حکومت میں نا اہل لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، ایف بی آر کا 16 سو ارب کا شارٹ فال آیا، یہ انتظامی نا اہلی کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مالیاتی خسارہ پہلے قابل برداشت ہوتا تھا، اس حکومت نے مالیاتی خسارہ 9.4 فیصد پر پہنچا دیا، مہنگائی بڑھا رہے ہیں لیکن سہولیات نہیں دے سکتے۔ آنے والے دنوں میں غربت کہ وجہ سے کرائم ریٹ بڑھ جائیگا۔دنیا سے کورونا کے نام پر قرضے حاصل کئے گئے۔ پاکستان صرف 1 فیصد جی ڈی پی کا کورونا کے خلاف لگا رہا ہے۔ حکومت کورونا کو قابو کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے جس کا ثبوت ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی تشویش سے ملتا ہے جس کے مطابق پاکستان کورونا کے حوالے سے خطرناک ترین ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 868455
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش