0
Sunday 14 Jun 2020 16:27

کراچی کے قبرستانوں میں آنیوالی میتوں میں 40 فیصد اضافہ، سردخانے بھی بھر گئے

کراچی کے قبرستانوں میں آنیوالی میتوں میں 40 فیصد اضافہ، سردخانے بھی بھر گئے
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں تیزی سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوگیا ہے، جبکہ سردخانے میتوں سے بھر گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں تیزی سے اموات کی شرح بڑھی ہے، یومیہ 150 سے زائد شہری موت کے منہ میں جا رہے ہیں، گزشتہ سال مئی میں 1800 سے زائد ہلاکتیں ہوئی تھی، مئی 2020ء میں ہلاکتیں 280 سے زائد ہوگئیں، لیکن اب صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے، صرف 10 دن میں یکم جون سے 10 جون تک بلدیہ عظمیٰ کے قبرستانوں میں 1404 افراد کی تدفین کی گئی ہے، بلدیہ عظمیٰ کے قبرستانوں کی تعداد 32 ہے، لیکن کراچی میں مجموعی طور پر 203 قبرستان ہیں۔ کراچی میں تمام قبرستانوں میں آنے والی میتوں میں روازنہ 30 سے 40 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، کراچی میں بیمار شہری اسپتال جانے کے بجائے گھروں میں ہی طبی امداد لینے کو فوقیت دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جون اور جولائی کے مہینوں میں ہمیشہ کراچی میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے، لیکن بلدیہ عظمیٰ کے قبرستانوں میں روزانہ 150 افراد کی تدفین کی جا رہی ہے، جو 40 فیصد اضافہ بنتا ہے، جو تشویشناک ہے۔

کراچی میں بڑے سردخانے ایدھی سینٹر، چھیپا، خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نجی سرد خانے مکمل طور پر بھر چکے ہیں، کراچی میں کورونا کی وبا خوف ناک انداز سے پھیل رہی ہے، تشخیصی صلاحیت کم ہونے کے سبب ٹیسٹ کیلئے شہری در در کی ٹھوکریں کھانے کی بجائے گھروں پر رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں، کورونا کی علامات میں مبتلا شہری اپنے اہل خانہ کو وائرس سے متاثر کر رہا ہے ،کراچی میں شہریوں کی بڑی تعداد کورونا سے متاثر ہو چکی ہے۔ کراچی میں رمضان کے دوران کورونا سے روز 2 سے 3 اموات ہوتی تھیں، اب ان کی تعداد 30 تک پہنچ گئی ہے۔ شہر میں جاری اس صورتحال پر وفاقی اور سندھ حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی، ایدھی رضاکار کے مطابق سردخانے میتوں سے بھر چکے ہیں، ہلاکتیں معمول سے 40 فیصد بڑھ گئی ہیں، ان میں کورونا، دل کے امراض اور دیگر امراض سے متاثر افراد بھی شامل ہیں، روزانہ مریضوں کے بجائے میتیں اٹھا رہے ہیں، جن میں اکثریت 50 سال سے زائد عمر کے افراد کی ہے۔ جگہ کم پڑنے کی وجہ سے اب میتوں کو اس مقام پر رکھا جا رہا ہے، جہاں لاوارث میتیں رکھی جاتی تھیں۔

15 روز کے دوران کورونا وائرس کے پھیلے خوف کے باعث بیمار شہری اسپتال نہیں جا رہے ہیں۔ بلدیہ عظمیٰ کے سینئر افسر کے مطابق کراچی میں جس انداز سے ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں، وہ تشویشناک بات ہے، صرف 10 دن میں 1400 افراد کی بلدیہ عظمیٰ کے 32 قبرستانوں میں تدفین کی گئی ہے، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کراچی کے تمام نجی اور سرکاری 203 قبرستانو ں میں کتنے افراد کی تدفین ہوئی ہوگی۔ صرف بلدیہ عظمیٰ کے قبرستانوں میں 150 سے زائد افراد کی روز تدفین کی جا رہی ہے، جو پہلے 50 سے 70 افراد کے قریب تھی۔ شعبہ طب کے سینئر ڈاکٹر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ماہ جون میں ہلاکتیں، گرمی، دل کے امراض، کورونا اور دیگر امراض کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ تشویشناک بات ہے کہ کراچی میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، بہت سے شہری بدنامی کے خوف سے کورونا وائرس کا ذکر نہیں کر رہے ہیں، کورونا کی تشخیص کیلئے حکومت کے پاس بڑے پیمانے پر ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت نہیں، غریب شہری 10 ہزار روپے کا کورونا ٹیسٹ کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔
خبر کا کوڈ : 868554
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش