0
Monday 15 Jun 2020 12:07
موجودہ عالمی نظام ناکام ہوگیا، اسلام انسانیت کی نجات کا ضامن ہے، ملی یکجہتی کونسل پاکستان

 دینی و عصری تعلیمی اداروں کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولا جائے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر

قادیانیت استعماری سرپرستی میں پر پرزے نکالنے کیلیے کوشاں ہے، لیاقت بلوچ
 دینی و عصری تعلیمی اداروں کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولا جائے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
اسلام ٹائمز۔ موجودہ عالمی نظام ناکام ہوگیا ہے، اسلام ہی موجودہ حالات میں انسانیت کی نجات کا ضامن ہے۔ ہمیں ایک غلامی سے نجات پا کر دوسری غلامی میں نہیں جانا چاہیے۔ اسلام حریت و آزادی کا سبق دیتا ہے. یہ بات ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی مشاورتی اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہی گئی ہے۔ اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ دینی و عصری تعلیمی اداروں کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولا جائے۔ اپنی نسل نو کے مستقبل کو تاریک نہ بنایا جائے۔ موجودہ حکومت کا سارا زور دینی و تعلیمی مراکز پر چل رہا ہے، جو افسوس ناک ہے۔ اجلاس کی صدارت ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کی۔ انھوں نے کہا کہ قادیانیت استعماری سرپرستی میں پر پرزے نکالنے کے لیے کوشاں ہے۔ یہ استعمار کا خود کاشت پودا ہے۔ اس کے بارے میں پاکستانی آئین کے تقاضوں کے مطابق اقدامات کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر نے کہا کہ پاکستان کی حقیقی آزادی کے لیے ہمیں آئی ایم ایف کے سودی نظام سے نجات پانا ہوگی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا کہ ہمیں قادیانیت کی سازشوں کے خلاف پورے حالات سے آگاہی کے ساتھ مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی نے کہا کہ قادیانیت کا اصل مرکز اسرائیل میں قائم ہے۔ صہیونیت اور قادیانیت سے مقابلے کے لیے ان کی باہمی سازشوں پر نظر رکھنا ضروری ہے۔ اجلاس سے جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں محمد اسلم نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ تمام دینی جماعتوں کو مل کر اقامت دین کے لیے کام کرنا اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لینا چاہیے۔ اجلاس میں اسلامی تحریک پاکستان کے راہنما سید جعفر نقوی، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی راہنما طاہر تنولی، اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان کے حافظ حبیب الرحمن، جماعت اہلحدیث کے پروفیسر سیف اللہ خالد، چوھدری محمد صدیق، سیف اللہ گوندل، فضل اکبر اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

کونسل کے اجلاس میں جناب مفتی گلزار احمد نعیمی کو کمیٹی برائے تحفظ ختم نبوت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کے موجودہ حالات، بھارت اور کشمیر کے مسلمانوں کی مشکلات اور فلسطین کے خلاف عالمی سازشوں کے حوالے سے لائحہ عمل طے کرنے کے لیے کونسل کی تمام رکن جماعتوں کے قائدین پر مشتمل سپریم کونسل کی ٹیلی کانفرس جلد منعقد کی جائے گی۔ اجلاس میں کشمیر کے حوالے سے دینی و سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ آل پارٹیز حریت کانفرس کے نمائندوں، ماہر سفارتکاروں اور دانشوروں پر مشتمل ٹیلی کانفرس بھی منعقد کی جائے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام رکن جماعتوں کے سوشل میڈیا نمائندوں کی کانفرنس لاہور میں طلب کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 868697
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش