0
Monday 15 Jun 2020 17:57

پنجاب حکومت نے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کر دیا

پنجاب حکومت نے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کر دیا
اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے نئے مالی سال دو ہزار بیس اکیس کا بجٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کردیا۔ پنجاب کے آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ کا حجم 22 کھرب 40 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کا بجٹ رواں مالی سال کے 1812 ارب روپے کے نظرثانی شدہ بجٹ سے 428 ارب روپے یعنی (23 فیصد) زائد ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اخراجات کے مجموعی حجم کا تخمینہ 2115 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ کورونا وائرس کے پیش نظر پنجاب اسمبلی کا اجلاس فلیٹیز ہوٹل میں منعقد ہوا۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے سخت شور شرابہ اور نعرے بازی دیکھنے میں آئی۔ وزیر خزانہ ہاشم بخت جوان نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے بتایا کہ ایک کھرب 6 ارب روپے کورونا ریلیف کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم آئندہ سال کے بجٹ کیلئے عوام سے تجاویز و سفارشات طلب کی تھیں، جس کی روشنی میں اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 20 سے زائد سروسز پر سیلز ٹیکس 16 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے کی تجویز ہے، پراپرٹی بلڈر اور بلڈر نے 50 اور 100 روپے فی مربع گز ٹیکس وصول کرنے کی تجویز ہے۔ ہاشم بخت جوان نے بتایا کہ مقامی حکومتوں کے بجٹ میں 10 ارب روپے اضافی رکھے گئے ہیں۔ ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 337 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے بھی تنخواہوں اور پنشن میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔ اخراجات جاریہ کی مد میں پرائمری ہیلتھ کیلئے 1 کھرب چوبیس ارب روپے، سپیشلائزڈ ہیلتھ کیلئے 1 سو 26 ارب روپے، سکول ایجوکیشن کیلئے 3 سو 22 ارب روپے جبکہ دیگر محکموں کیلئے 618 ارب روپے مختص کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

آئندہ بجٹ میں پرائمری ہیلتھ، سپیشلائزڈ ہیلتھ، سکول ایجوکیشن اور پولیس کے اخراجات جاریہ کے بجٹ میں 46 ارب روپے اضافہ کیا گیا ہے، دیگر محکموں کے اخراجات جاریہ کے بجٹ میں 27 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے پنجاب کی مجموعی آمدنی کے 2240 ارب روپے میں سے 1433 ارب روپے قابل تقسیم محاصل کی مد میں ملنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ صوبائی محاصل سے آمدنی کا تخمینہ 317 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ ڈونر ایجنسیوں سے 133 ارب روپے، انووٹینگ فناسنگ سے 25 ارب روپے اور اکاونٹ ٹو (فوڈ) سے 331 ارب روپے ملنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ پنجاب میں تنخواہوں کی مد میں 337 ارب روپے جبکہ پنشن کی مد میں نئے مالی سال کے اخراجات کا تخمینہ دو کھرب پچاس ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 868758
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش