0
Monday 15 Jun 2020 20:46

وفاق نے کراچی کے ہسپتالوں کا کنٹرول لینے کیلئے ضروری لوازمات پورے نہیں کئے، مرتضیٰ وہاب

وفاق نے کراچی کے ہسپتالوں کا کنٹرول لینے کیلئے ضروری لوازمات پورے نہیں کئے، مرتضیٰ وہاب
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت وفاق نے سندھ حکومت سے کراچی کے 3 بڑے ہسپتالوں کا کنٹرول حاصل کرنے کے لئے ضروری لوازمات پورے نہیں کئے ہیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں واقع تین ہسپتال سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وفاق کو منتقل ہونے تھے، تاہم سپریم کورٹ کے 17 جنوری 2019ء کے فیصلے میں چند مندرجات طے کئے گئے تھے جن کو پورا کرنا ان اداروں کے وفاق کے کنٹرول میں جانے کے لئے ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے سپریم کورٹ کے طے کردہ ان لوازمات میں سے کسی کو بھی پورا نہیں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف رہنما ان ہسپتالوں کنٹرول سنبھالنے کے بارے میں بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں مگر ان کی حکومت سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ان لوازمات کو پورا نہیں کر رہی۔

انہوں نے بتایا کہ 2011ء میں جب یہ ہسپتال سندھ حکومت کو منتقل ہوئے تو ان کا مجموعی بجٹ ایک ارب روپے تھا اور اب سندھ حکومت اس پر ہر سال 15 سے 16 ارب خرچ کرتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2011ء کے بعد ان ہسپتالوں کی ترقی کا سفر شروع ہوا اور دل کے عارضے کے سلسلے میں جس طرح نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) نے خدمات انجام دیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے لوگ یہاں علاج کے لئے آتے ہیں اور اب سندھ حکومت نے این آئی سی وی ڈی کی سندھ کے مختلف اضلاع میں بھی سہولیات قائم کردی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ مذاق اڑاتے ہیں مگر مجھے فخر ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی بھی یہاں علاج کرانے آئے ہیں کیونکہ وہ علاج جس پر فی مریض 50 ہزار سے 90 ہزار ڈالر خرچہ آتا ہے یہاں مفت ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات پر فخر کے بجائے پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ کہ جو اخراجات سندھ حکومت نے گزشتہ 10 سالوں میں ان ہسپتالوں پر کئے ہیں اسے وفاق کو سندھ حکومت کو ادا کرنے ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیسے وفاق ان ہسپتالوں کا کنٹرول سنبھالے گا، کیسے اس کے اخراجات کو برداشت کرے گا اور کس طرح وہ اس کے نیٹ ورک کو مزید پھیلائے گا، اس بارے میں ہمیں اب تک وفاق سے کوئی خط موصول نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وفاق کے پاس مالی طور پر اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ ان ہسپتالوں کو چلا سکے۔

خیال رہے کہ مئی 2019ء میں وفاقی وزارت صحت نے سپریم کورٹ کے جنوی 2019ء میں دیئے گئے حکم کے تحت کراچی کے تینوں بڑے ہسپتال واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم اس کے بعد سے وفاقی حکومت ہسپتالوں کا انتظام سنبھالنے سے گریزاں ہے جو اب تک سندھ حکومت کے پاس ہے۔ آئندہ مالی سال 21-2020ء کے لئے وفاقی بجٹ کے بیان کے مطابق وفاقی حکومت نے ان ہسپتالوں کو چلانے کے لئے 14 ارب 18 کروڑ روپے مختص کئے جس میں سے 9 ارب 24 کروڑ 20 لاکھ روپے این آئی سی وی ڈی، 3 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے جے پی ایم ای اور ایک ارب 7 کروڑ روپے این آئی سی ایچ کے لئے مختص کئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 868794
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش