0
Thursday 18 Jun 2020 19:15

جناب فاطمہؑ کو خطاوار کہنے والے نے توہین رسول اللہ کی ہے، جے یو پی

جناب فاطمہؑ کو خطاوار کہنے والے نے توہین رسول اللہ کی ہے، جے یو پی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں جے یو پی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر سید محمد معصوم حسین نقوی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں اشرف آصف جلالی کی طرف سے حضرت خاتون جنت، سیدہ کائنات، جگر گوشئہ رسول سیدہ فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا کی شان میں کی گئی گستاخی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور واضح کیا گیا کہ ہرزہ سرائی کرنے والا کوئی اہلسنت نہیں ہو سکتا، اس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ اجلاس میں پیر سید محی الدین محبوب کاظمی، پیر مصطفٰی اشرف رضوی، ڈاکٹر امجد حسین چشتی، پیر اختر رسول قادری، پیر اسلم حیدری، کرنل فاروق، پیر امیر سلطان، صاحبزادہ محمد نواز قاسم، پیر امجد گیلانی، پیر مناظر گیلانی اور دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیر معصوم نقوی نے کہا کہ اشرف آصف جلالی نے سیدہ ،طاہرہ بی بی کی شان اقدس میں گستاخی کر کے اللہ اور اس کے رسول کو اذیت دی ہے، چونکہ سورہ احزاب کی آیت نمبر 75 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ بیشک وہ لوگ جو اذیت دیتے ہیں، اللہ اور اس کے رسول کو اللہ نے لعنت فرمائی ہے ان پر دنیا و آخرت میں اور ان کیلئے دردناک عذاب تیار فرما رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حدیث نبوی ہے کہ بیشک فاطمہ میری جان کا حصہ ہے، جبکہ شاعر مشرق حضرت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے حضرت فاطمہ الزہراء کی بارگاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا، مریم از یک نسبت عیسیٰ عزیز، از سہ نسبت حضرتِ زہرا عزیز ۔۔۔ نور چشم رحمة للعلمین، آن امام اوّلین و آخریں ۔۔۔ بانوئے آن تاجدارِ ہل اتی، مرتضی مشکل کشاء شیرِ خدا ۔۔۔ مادرِ آن مرکزِ پرکارِ عشق، مادرِ آن کارواں سالارِ عشق۔

پیر معصوم نقوی نے کہا کہ سیدہ کائنات سلام اللہ علیہا کو اللہ ربّ العزت نے تمام اہلِ جنت خواتین کی سردار کے طور پہ چن لیا ہے اور ان کے حق میں سورہ احزاب کی آیت نمبر 33 کی شکل میں آیت تطہیر نازل فرمائی (انّما یرید اللہ لیذھب عنکم الرّجس اھل البیت ویطھّرکم تطھیرا) اور سورہ آل عمران کی آیت مباہلہ میں اللہ ربّ العزت نے رسول خدا صلّی اللہ علیہ والہ وسلّم کو انہیں اور ان کے شوہر و بچوں کو میدانِ مباہلہ میں لیجانے کا حکم فرمایا۔ جے یو پی کے سربراہ نے کہا کہ ترمذی شریف کے مطابق ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ طیّبہ طاہرہ رضی اللہ عنھا سے پوچھا گیا رسول اللہ صلّی اللہ علیہ والہ وسلّم کو سب سے زیادہ محبوب کون تھا تو فرمایا حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا جبکہ سیدہ کائنات سے جنگ کرنیوالے کی جنگ رسولِ خدا سے جنگ اور ان سے صلح کرنیوالے کی پیغمبر گرامی سے صلح قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سیدہ کائنات کے محبین کو سرکارِ دو عالم نے نہ صرف جنت بلکہ جنت میں اپنے درجے کی بشارت فرمائی۔ جبکہ بخاری شریف اور مسلم شریف کے مطابق حضرت عائشہ نے یہ بھی فرمایا کہ فاطمہ سے زیادہ رسول خدا سے مشابہ میں نے کسی کو نہیں دیکھا۔ اور یہ بھی ارشاد فرمایا کہ سرور کائنات مخدومہ کائنات کو اپنے جسم کا حصہ فرمایا نیز یہ بھی فرمایا کہ جس نے انہیں تکلیف دی اور ناراض کیا اس نے مجھے تکلیف دی اور ناراض کیا۔ اس لئے ایسے فضائل و مناقب کی حامل ہستی سے متعلق آج کوئی شخص بر سرمنبر ہرزہ سرائی کرے اور نعوذ باللہ من ذٰلک انہیں خطا وار قرار دے تو ایسا شخص نہ صرف یہ کہ علی الاعلان جھوٹ بول رہا ہے بلکہ وہ سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا کی گستاخی کا مرتکب ہو رہا ہے۔

پیر معصوم نقوی نے کہا کہ اشرف آصف جلالی نے اپنے اس جھوٹ کو تاجدار گولڑہ پیر مہر علی شاہ رحمة اللہ علیہ پر تھونپنے کی گھناونی سازش کی جو کہ جھوٹ کے اوپر ایک اور جھوٹ ہے۔ اس پر دربار عالیہ گولڑہ شریف سے وضاحتی بیان آگیا ہے جس میں اشرف آصف جلالی کی گفتگو کو غلط بیانی پر مبنی کہا گیا ہے اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور اعلانیہ توبہ کے وجوب کا بتایا گیا ہے۔ سیدہ پاک کو خطاوار کہنے والا شخص بلا شبہہ خاتون جنت اور خود رسول پاک کی دل آزاری کا باعث بنا ہے۔ اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ اشرف آصف جلالی کی طرف سے بجائے رجوع کے مزید ڈھٹائی اختیار کرنا ثابت کرتا ہے کہ اس گستاخی کے سبب توبہ کی توفیق سلب کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وقت سے سیدہ فاطمہ کی توہین کرنے والے عناصر کیخلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ چونکہ یہ شخص امت مسلمہ کی دل آزاری کا باعث بنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 869300
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش