0
Friday 19 Jun 2020 00:58

وزیر اعظم کا پیٹرول بحران میں ملوث کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا حکم

وزیر اعظم کا پیٹرول بحران میں ملوث کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا حکم
اسلام ٹائمز۔ پیٹرول بحران پر تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دی  ہے جس میں 9 آئل مارکیٹنگ کمپنیون کو مصنوعی بحران پیدا کرنے کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے اور وزیر اعظم نے ملوث کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 9 آئل ‏مارکیٹنگ کمپنیوں نے جان بوجھ کر بحران پیدا کیا، وزیراعظم نے پٹرول بحران ‏میں ملوث کمپنیوں اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی اور کمپنیوں کے ‏لائسنس منسوخ، ملوث افراد کو گرفتار اور ذخیرہ شدہ پیٹرول مارکیٹ میں سپلائی کرنے ‏کا حکم دے دیا۔ وصول رپورٹ کے مندرجات کے مطابق رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے پی ایس او۔ حیسکول۔ پی ایم سی کمپنیوں کے آئل ‏ڈپوز کا دورہ کیا اور ذخائر کا معائنہ کیا۔ تمام کمپنیوں کے پاس پیٹرول کے وافر ‏ذخائر موجود تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیل کی مصنوعی قلت میں ملوث کمپنیوں کو اظہار وجوہ کے ‏نوٹسز جاری کیے جائیں۔ ایک ماہ میں تیل کی سپلائی بہتر نہ ہو تو لائسنس منسوخ ‏کر دیے جائیں۔ 9 آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے جان بوجھ کر بحران پیدا کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی آئل ڈٓاکٹر شفیع ‏آفریدی اور پٹرولیم ڈویژن افسران اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے۔ وزیراعظم نے اس موقعے پر کہا کہ پیٹرول بحران کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، بحران ‏میں ملوث کمپنیوں کے لائسنس معطل اور منسوخ کیے جائیں، تمام آئل مارکیٹنگ ‏کمپنیوں کو 21 دن کا ذخیرہ یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کی عدالت نے پٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کے معاملے پر حکومتی کاروائی کے خلاف درخواست پر وزارت توانائی، اوگرا، فیول کرائسسز کمیٹی اور ایف آئی اے کوجواب کیلئے نوٹس جاری کر دیے۔
خبر کا کوڈ : 869489
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش