0
Friday 19 Jun 2020 16:35

کراچی ائیرپورٹس کے اطراف میں عمارتیں طیارے کیلئے خطرناک قرار

کراچی ائیرپورٹس کے اطراف میں عمارتیں طیارے کیلئے خطرناک قرار
اسلام ٹائمز۔ پی آئی اے طیارے حادثے کے  28 دن بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے لاہور کے بعد کراچی ائیرپورٹس کے اطراف میں بھی عمارتوں کو طیارے کیلئے خطرناک قرار دے دیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کراچی ائرپورٹ کے اطراف میں قوانین کی خلاف ورزی پر اونچائی کی حامل عمارتوں کے خلاف کارروائی کیلئے سندھ حکومت اور دیگر اداروں سے مدد طلب کرلی ہے۔  کراچی ائرپورٹ کے ڈپٹی مینجر سید کاشف شاہ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی اور متعلقہ حکومتی اداروں کو اپنے تحفظات سے تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔ ائیرپورٹ ڈپٹی مینجر نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری سندھ اور اسٹیشن کمانڈرز فیصل بیس اور ملیر کینٹ کو بھی الگ مراسلے بھجوا دیئے ہیں۔

مراسلے ڈی جی سندھ  بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، ڈی جی کے ڈی اے، ٹیلی کمیونیکیشن، سی ای او کینٹونمنٹ اور سیکرٹری ڈی ایچ اے کو بھی بھیجے گئے ہیں۔ مراسلے میں درج ہے کہ ائیرپورٹ کے گرد 15 کلومیٹر علاقے میں جابجا غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں، کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو بارہا آگاہ کرنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی، ائیرپورٹ کے اطراف میں غیر قانونی عمارتیں نیشنل ائیر فیلڈ کلیئرنس پالیسی کی خلاف ورزی ہیں۔ سول ایوی ایشن نے یہ بھی کہا ہے کہ نیشنل ائیر فیلڈ کلیئرنس پالیسی کی خلاف پی آئی اے کے بدقسمت طیارے کا حادثے کا سبب بھی بنا، ائیرپورٹ ایروڈروم، رن وے کے ٹیک آف اور اپروچ ایریا کے گرد غیر قانونی تعمیرات کسی بھی وقت مزید خطرناک حادثے کا باعث بن سکتی ہیں۔

مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے پاس غیر قانون تعمیرات کیخلاف کارروائی کا اختیار نہیں، ائیرپورٹ کے اردگرد جابجا بڑے بل بورڈ، ٹیلی فون اینٹینا اور عمارتیں خطرناک صورتحال اختیار کر چکی ہیں۔ مراسلے میں یہ بھی الزام لگایا گیا کہ کراچی ائیرپورٹ کے گرد غیر قانونی عمارتیں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی مبینہ غفلت یا ملی بھگت سے بنائی گئیں۔ اس سے قبل لاہور ائیرپورٹ مینجر اختر مرزا نے بھی لاہور ائیرپورٹ کے اطراف میں بلند عمارتیں اور کالونیوں کو طیاروں کیلئے خطرناک قرار دیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو مراسلہ لکھا تھا۔
خبر کا کوڈ : 869604
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش