0
Sunday 21 Jun 2020 22:48

مفتی محمد نعیم کو نماز جنازہ کے بعد بنوریہ عالمیہ کے قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا

مفتی محمد نعیم کو نماز جنازہ کے بعد بنوریہ عالمیہ کے قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا
اسلام ٹائمز۔ جامعہ بنوریہ کراچی کے مہتمم مفتی محمد نعیم کی نماز جنازہ بعد نماز عصر جامعہ بنوریہ کراچی میں ادا کردی گئی۔ مفتی نعیم کی تدفین بنوریہ عالمیہ کے قبرستان میں کی گئی۔ مفتی نعیم ہفتہ کے روز طبیعت خراب ہونے پر اسپتال لے جاتے ہوئے انتقال کرگئے تھے۔ نماز جنازہ میں شہر بھر سے مختلف سیاسی، مذہبی اور سماجی رہنماؤں کے علاوہ مفتی محمد نعیم کے معتقدین، طلباء اور ان کے چاہنے والوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے موقع پر لوگ آبدیدہ تھے۔ ترجمان نے بتایا کہ مفتی نعیم کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا تھا جب کہ وہ طویل عرصے سے دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ مفتی نعیم سائٹ ایریا میں واقعے جامعہ بنوریہ کے مہتمم تھے جہاں 52 ممالک سے تعلق رکھنے والے طلبہ زیر تعلیم ہیں، مرحوم نے سوگوارن میں بیوہ، 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

مفتی نعیم کے والد قاری عبدالحلیم جب 4 برس کے تھے تو اپنے والد یعنی مفتی نعیم کے دادا کے ہمراہ پارسی سے اسلام میں داخل ہوگئے تھے۔ ان کا تعلق بھارتی گجرات کے علاقے سورت سے تھا۔ تقسیم ہند سے قبل ہی وہ پاکستان تشریف لے آئے تھے۔ سال 1958ء میں مفتی محمد نعیم کی کراچی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم جامعتہ العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن سے حاصل کی اور 1979ء میں فارغ التحصیل ہوئے۔ فراغت کے بعد 16 سال تک جامعہ میں ہی بطور استاد خدمات انجام دیں اور ان کا شمار جامعہ کے بہترین اساتذہ میں ہوتا تھا۔ 1979ء میں ان کے والد قاری عبدالحلیم نے جامعہ بنوریہ عالمیہ کا قیام عمل میں لائے، اس میں 52 ممالک سے تعلق رکھنے والے طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ جامعہ میں مجموعی طور پر تقریبا پانچ ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

مفتی محمد نعیم 7 جلدوں پر مشتمل تفسیر روح القرآن، شرح مقامات، نماز مدلل اور دیگر کتب کے مصنف ہیں۔ مرحوم کے سوگواروں میں 2 بیٹے مفتی محمد نعمان نعیم اور مفتی محمد فرحان نعیم، اہلیہ، دو بیٹیاں، 5 بھائی، تین بہنیں اور لاکھوں شاگرد اور عقیدت مند شامل ہیں۔ مفتی محمد نعیم وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس شوریٰ اور عاملہ کے متحرک رکن تھے۔ ان کے والد قاری عبدالحلیم کا انتقال 2009ء میں ہوا اور ان کی تدفین بنوریہ عالمیہ کے قبرستان میں ہوئی ان کے والد قاری عبدالحلیم پارسی سے مسلمان ہوئے تھے۔ بڑے صاحبزادے مولانا نعمان نعیم جامعہ بنوریہ عالمیہ میں بحیثیت وائس پرنسپل منسلک ہیں جبکہ چھوٹے صاحبزادے مولانا فرحان نعیم بھی جامعہ کے دیگر امور دیکھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 869996
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش