QR CodeQR Code

یونیورسٹیز میں کسی مسلک کی بجائے متفقہ ترجمہ پڑھایا جائے، علامہ نیاز نقوی

22 Jun 2020 19:25

نائب صدر وفاق المدارس الشیعہ کا کہنا تھا کہ اتحاد تنظیمات مدارس کے پانچوں وفاق کے نمائندوں پر مشتمل ترجمہ کمیٹی نے 2 ماہ پہلے یہ ترجمہ مکمل کرلیا ہے، جس میں وفاق المدارس الشیعہ کی نمائندگی علامہ شیخ محمد شفا نجفی نے کی تھی۔ متفقہ ترجمہ تیار ہو چکا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کسی ایک مسلک کے ترجمے کی بجائے، متفقہ ترجمہ قرآن کو پاکستان کی تمام یونیورسٹیوں میں پڑھایا جائے، چونکہ مختلف مسالک کے ترجمے مختلف ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ قرآن پوری دنیا کیلئے مشعل راہ ہے، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی طرف سے صوبے کی یونیورسٹیوں میں قرآن مجید کے ترجمے کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ مستحسن ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ کسی ایک مسلک کی بجائے، تمام مکاتب فکر کے متفقہ ترجمہ قرآن کو رائج کیا جائے، قرآن مجید کی تعلیمات ہمارے لئے تمام شعبہ زندگی میں ضروری ہیں، لیکن ہم حکومت پنجاب کو متوجہ کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ دو سال پہلے وفاقی حکومت کی طرف سے تمام مکاتب فکر کے علما کے متفقہ ترجمے کا فیصلہ ہوا تھا، اس حوالے سے اتحاد تنظیمات مدارس کے پانچوں وفاق کے نمائندوں پر مشتمل ترجمہ کمیٹی نے 2 ماہ پہلے یہ ترجمہ مکمل کرلیا ہے، جس میں وفاق المدارس الشیعہ کی نمائندگی علامہ شیخ محمد شفا نجفی نے کی تھی۔ متفقہ ترجمہ تیار ہو چکا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کسی ایک مسلک کے ترجمے کی بجائے، متفقہ ترجمہ قرآن کو پاکستان کی تمام یونیورسٹیوں میں پڑھایا جائے، چونکہ مختلف مسالک کے ترجمے مختلف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی ایک مسلک کا ترجمہ پڑھنے سے معاشرے میں مسائل کھڑے ہوں گے، لہٰذا وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق جومتفقہ ترجمہ تیار ہوچکا ہے اس کو یونیورسٹیوں میں رواج دیا جائے۔


خبر کا کوڈ: 870191

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/870191/یونیورسٹیز-میں-کسی-مسلک-کی-بجائے-متفقہ-ترجمہ-پڑھایا-جائے-علامہ-نیاز-نقوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org