0
Wednesday 24 Jun 2020 00:09

اسرائیل بارے حکومت کا دو ریاستی موقف پاکستان کی بنیادی پالیسی کیخلاف ہے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر

اسرائیل بارے حکومت کا دو ریاستی موقف پاکستان کی بنیادی پالیسی کیخلاف ہے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان نورانی اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے حکومت کی خارجہ پالیسی پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کا سلامتی کونسل کا رکن منتخب ہونا ہماری بہت بڑی ناکامی اور مسئلہ کشمیر کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں اسرائیل کے بارے میں حکومت کا دو ریاستی موقف ہمارے ملک کی بنیادی پالیسی کے خلاف اور بانی پاکستان کے اس اصولی موقف کی صریح خلاف ورزی ہے کہ جس میں انہوں نے اسرائیل کو ایک غاصب حکومت قرار دیتے ہوئے اس کو تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا اور آج تک حکومت پاکستان کا یہی موقف رہا ہے، جس کو پارلیمنٹ میں بیان دیکر تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن العزیز اور ان کی اہلیہ کے مزارات کی بے حرمتی پر تمام مواد وزیر خارجہ کو ان کے کہنے پر فراہم کر دیا، لیکن ابھی تک اس اہم مسئلہ پر وعدہ کرنے کے باوجود وزارت خارجہ کی طرف سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے، جس پر مسلمانان پاکستان کو شدید دکھ اور اضطراب ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس مسئلہ کی اہمیت کے پیش نظر اس پر حکومت کی طرف سے فوری کوئی اقدام اٹھایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 870483
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش