0
Wednesday 24 Jun 2020 23:57

پاراچنار کے سیاسی و سماجی رہنماوں نے ایف سی کی متوقع تعیناتی کو مسترد کردیا

پاراچنار کے سیاسی و سماجی رہنماوں نے ایف سی کی متوقع تعیناتی کو مسترد کردیا
اسلام ٹائمز۔ پاراچنار کے سیاسی و سماجی رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ فورسز کے حامی اور پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں، مگر انہیں حکومتی ذمہ دار افراد مختلف طریقوں اور بہانوں سے تنگ کر رہے ہیں جو افسوس ناک ہے۔ پاراچنار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدائے مظلومین اور دیگر سیاسی سماجی تنظیموں کے رہنماؤں شبیر ساجدی، شفیق مطہری، احمد طوری، شہادت کاظمی اور دیگر نے کہا کہ ضلع کرم کے لوگ فورسز اور پاکستان کے وفادار ہیں، ہر محاز پر فورسز کا ساتھ دیا ہے مگر حب الوطنی اور وفاداری کے صلے میں ان کے خلاف مختلف قسم کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ آرمی چیف نے بم دھماکوں کے بعد پاراچنار شہر کو سیف سٹی بنانے کا اعلان کیا تھا مگر اس کے باوجود گذشتہ دنوں دھماکہ ہوا، شہر سے آرمی نکالنے اور ایف سی تعینات کرنے کے لئے راہ ہموار کی جارہی ہے، مگر ایسا ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف سی کا سابقہ ریکارڈ سب کے علم میں ہے اور حالیہ شورکی کے علاقے میں ہونے والے بم دھماکوں کے بعد بھی ایف سی کی جانب سے کبھی لوگوں کو گندم کی کٹائی کبھی نئے فصل بیج بونے سے منع کیا جارہا ہے اور مختلف قسم کے مسائل پیدا کئے جارہے ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ اے سی اور ڈی سی اپنے فرائض سے بے خبر ہیں اور عوام کو سہولیات دینے کی بجائے مسائل پیدا کرنے میں مصروف ہیں۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ذمہ دار اداروں اور انتظامیہ کی غفلت اور سستی کی وجہ سے گل سکینہ نامی پانچ سالہ معصوم بچی کا ریپ اور قتل کیس کے مجرموں کا تعین ایک سال بعد بھی نہیں کیا گیا، جس سے بچی کے رشتہ داروں اور علاقے کے لوگوں میں اب بھی بے چینی پائی جاتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 870681
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش