1
Saturday 27 Jun 2020 16:43

"الحاقی منصوبہ" تاریخ کی سب سے بڑی غلطی ہو گا، زپی لونی

"الحاقی منصوبہ" تاریخ کی سب سے بڑی غلطی ہو گا، زپی لونی
اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی سابقہ وزیر خاجہ زپی لونی نے ایک امریکی نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے صیہونی "الحاقی منصوبے" کو تاریخ کی سب سے بڑی غلطی قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ماضی میں وزیر خارجہ، وزیر انصاف، نائب وزیراعظم اور پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر کے عہدوں پر فائز رہنے والی صیہونی سینیٹر زپی لونی نے سی این این کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزید 30 فیصد فلسطینی اراضی کے اسرائیل کے ساتھ الحاق پر مبنی منصوبہ نہ صرف تاریخ کی سب سے بڑی غلطی بلکہ اسرائیل کے لئے بھی انتہائی نقصاندہ ثابت ہو گا۔ زپی لونی نے کہا کہ میں ذاتی طور پر (فلسطین کے اندر) 2 حکومتوں کے قیام اور ایکدوسرے کے ساتھ پرامن زندگی گزارنے کے حق میں ہوں۔ عرب ای مجلے عربی21 کے مطابق زپی لونی نے اپنے انٹرویو میں زور دیتے ہوئے کہا کہ یکطرفہ اقدامات کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل ایک "ناقابل واپسی مقام" سے بھی آگے گذر جائے گا جبکہ یہ کام نہ صرف فلسطینیوں کے حق میں (ظلم) بلکہ خود اسرائیل کے حوالے سے بھی ایک بہت بڑی تاریخی غلطی ہو گا۔

یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے اعلان کیا گیا "الحاقی منصوبہ" بنجمن نیتن یاہو اور بینی گینٹز کے درمیان ہونے والے باہمی اتفاق نظر کی ایک بنیادی شق ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی سیاسی پارٹیوں لیکوڈ اور وائٹ بلیو کے درمیان طے پانے والے اسی معاہدے کی بناء پر اسرائیل کے حالیہ انتخابات میں پیش آنے والے سیاسی بحران کو حل کر کے نئی اسرائیلی کابینہ کو وجود میں لایا گیا ہے۔ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ آئندہ ماہ جولائی کے آغاز سے ہی فلسطینی مغربی کنارے کے مزید 30 فیصد حصے سمیت درۂ اردن نامی علاقے کو بھی اسرائیل میں ضم کر دیا جائے گا جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر الحاقی منصوبے کو عملی جامہ پہنا دیا گیا تو فلسطینی حکومت کے قیام کا کوئی امکان باقی نہیں بچے گا۔
خبر کا کوڈ : 871217
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش