0
Sunday 28 Jun 2020 11:36

گلگت بلتستان کی نگران کابینہ کی فہرست میں تیسری مرتبہ رد و بدل

گلگت بلتستان کی نگران کابینہ کی فہرست میں تیسری مرتبہ رد و بدل
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی نگران کابینہ کی فہرست تیسری مرتبہ تبدیل کر دی گئی۔ ذرائع کے مطابق پہلے سے فہرست میں موجود چار ناموں کو خارج کر کے چار نئے نام شامل کر دیئے گئے ہیں۔ دوسری جانب نئی فہرست کی وزیر اعظم نے منظوری دیدی ہے۔ بارہ رکنی نگران کابینہ پیر کے روز گورنر ہائوس میں حلف اٹھائے گی۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نے بحیثیت چیئرمین گلگت بلتستان کونسل گلگت بلتستان کی تیرہ رکنی نگران کابینہ کی منظوری دیدی ہے، جس کے بعد نگران وزیر اعلیٰ میر افضل خان نگران کابینہ کے اراکین کی سمری گورنر کو بھجوائیں گے اور گورنر کی منظوری کے بعد نئے وزراء اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔ ذرائع کے مطابق کابینہ کے نئے اراکین کو وزارت امور کشمیر کی جانب سے بذریعہ ایس ایم ایس اور ٹیلی فون اطلاع دیدی گئی ہے کہ وہ اتوار کی شام تک گلگت میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔ پیر 29 جون کو گورنر ہائوس گلگت میں بحیثیت نگران صوبائی وزیر آپ کی حلف برداری ہوگی۔

بارہ رکنی نگران کابینہ کی نئی فہرست میں عبد الجہاں غذر، محمد علی خان نگر، محمد علی قائد نگر، ثمینہ بیگ ہنزہ، مولانا سرور شاہ دیامر، سید شبیہ الحسنین استور، ڈاکٹر رجب علی گانچھے، ناصر زمانی گلگت، جوہر علی راکی گلگت، وقار عباس گانچھے، یاسین ایڈووکیٹ سکردو، آفتاب اسماعیل استور شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق سابق بارہ رکنی نگران کابینہ کی فہرست میں سے حسن خان اماچہ، ایمان شاہ، سلمان ولی اور عارف اسلم کو خارج کرکے ان کی جگہ چار نئے نام ڈاکٹر رجب علی، محمد علی قائد، جوہر علی راکی اور عبدالجہاں کو شامل کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایمان شاہ حسن خان اماچہ اور سلمان علی کو اگلے مرحلے میں نگران کابینہ میں شامل کرنے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ پہلے مجوزہ ناموں میں سکردو شنگریلا کے مالک عارف اسلم کا نام بھی شامل کیا گیا تھا جن کا تعلق پنجاب سے ہے۔ عارف اسلم کا نام شامل کرنے پر جی بی میں شدید ردعمل سامنے آیا تھا اور سکردو میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 871307
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش