0
Tuesday 30 Jun 2020 00:41

پچھلے سال بجٹ کی منظوری کے لیے حکومت کو 29 اور اس سال 41 ووٹ زیادہ ملے ہیں، اسد عمر

پچھلے سال بجٹ کی منظوری کے لیے حکومت کو 29 اور اس سال 41 ووٹ زیادہ ملے ہیں، اسد عمر
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری پر کہا ہے کہ پچھلے کئی دنوں سے اپوزیشن کی جانب سے کیے جانے والے بلند دعوے اور کچھ میڈیا کے سنسنی خیر تجزیے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ پچھلے سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے حکومت کو 29 ووٹ زیادہ ملے تھے جب کہ اس سال بڑھ کر 41 ہو گئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے یہ بات سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں کہی ہے۔ بجٹ کی منظوری پر اسد عمر نے تمام ساتھیوں اور خصوصی طورپر پی ٹی آئی کے ورکرز کو بھی مبارکباد دی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے بجٹ کی منظوری پر اپنے ٹوئٹ پیغام میں کہا ہے کہ پچھلے سال 29 ووٹ، اس سال بجٹ 41 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے بجٹ منظور ہوا ہے۔ ممتاز قانون دان بابر اعوان نے کہا اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تاریخ کی سب سے لمبی بجٹ ڈیبیٹ، مگر اپوزیشن کے غبارے سے ہوا نکل گئی۔ پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ پی پی نے فنانس ایکٹ تقریر میں نون لیگ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 871607
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش