0
Tuesday 30 Jun 2020 08:22

بڑی کمپنیوں کی جانب سے فیس بک کے بائیکاٹ کی مہم زور پکڑتی جا رہی ہے

بڑی کمپنیوں کی جانب سے فیس بک کے بائیکاٹ کی مہم زور پکڑتی جا رہی ہے
اسلام ٹائمز۔ غلط اطلاعات اور نفرت انگیز بیانات کے خلاف فیس بک کے اقدامات سے کئی بڑی کمپنیاں مطمئن نہیں۔ ان کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ فیس بک نے نفرت انگیز بیانات کے خلاف اقدامات کا بھی اعلان کیا تھا۔ اس کے باوجود بڑی کمپنیوں کی جانب سے فیس بک کے بائیکاٹ کی مہم زور پکڑتی جا رہی ہے۔ اس مہم کے باعث مارک زکربرگ 7 ارب ڈالر سے محروم بھی ہوئے اور ان کی دولت کم ہو گئی، ا ب وہ دنیا کے تیسرے امیر ترین آدمی سے چوتھے نمبر پر آ گئے ہیں۔ ادھر فیس بک کا کہنا ہے کہ اس نے آرٹیفیشل انٹیلی جینس یا مصنوعی ذہانت پر ایسی سرمایہ کاری کر رکھی ہے جس کی بدولت 90 فی صد نفرت انگیز مواد فیس بک صارفین کی شکایت سے پہلے ہی اس کی نظر میں آ جاتا ہے۔ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کہا تھا کہ فیس بک نفرت آمیز اشتہارات پر پابندی لگائے گی لیکن پابندیوں کا اطلاق غیر اشتہاری پوسٹوں پر نہیں ہو گا۔ دنیا میں سب سے زیادہ اشتہارات دینے والی کمپنی پراکٹر اینڈ گیمبل نے کہا ہے کہ وہ بھی فیس بک کے اشتہارات روک سکتی ہے جبکہ پراکٹر اینڈ گیمبل کی حریف کمپنی یونی لیور پہلے ہی اس سال کے اختتام تک فیس بک کو اشتہارات نہ دینے کا اعلان کر چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 871624
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش